بھارتی قبضے کیخلاف دنیا بھر میں کشمیریوں کا یوم سیاہ‘ مظاہرے‘ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال‘
سرینگر+ مظفرآباد+ لاہور+ لندن (نیوز ایجنسیاں+مانیٹرنگ نیوز+ خصوصی نامہ نگار+آصف محمود سے) مقبوضہ کشمیر پر بھارتی ناجائز تسلط کو 63 سال مکمل ہونے پر مقبوضہ، آزاد کشمیر، پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا، جلسے، جلوس، ریلیاں اور سیمینار منعقد کئے گئے جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کشمیر پر سے بھارتی قبضے کے خاتمے تک کشمیریوں کی پرامن جدوجہد جاری رہیگی، گھروں پر سیاہ پرچم لہرائے گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی فوج نے حریت رہنماﺅں کو گھر پر نظر بند کردیا۔ کرفیو کے باوجود ہزاروں کشمیریوں نے وادی بھر میں مظاہرے کئے۔ فوج نے مظاہرین پر فائرنگ اور وحشیانہ لاٹھی چارج کیا جس سے بیسیوں افراد زخمی ہوگئے جبکہ درجنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ پوری وادی کو فوجی چھاﺅنی میں تبدیل کردیا گیا۔کشمیریوں کو اقوام متحدہ کے مبصر دفتر میں یادداشت پیش کرنے سے روک دیا گیا۔ راولا کوٹ میں پی پی کے سینکڑوں کارکنوں نے دھرنا دیا واپسی پر بھارتی فوج نے ریلی پر فائرنگ اور گولہ باری کردی جس سے 6 شہری زخمی ہوگئے۔ لندن، نیویارک، مظفر آباد، لاہور، اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کشمیر آزاد ہوکر رہیگا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سخت کرفیو کے باوجود مظاہرے ہوئے فورسز نے مظاہرین پر فائرنگ ،لاٹھی چارج کیا۔ میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی، اوردیگر رہنماﺅں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ ک طاقت کے بل بوتے پر کشمیریوں کو نہیں دبایا جا سکتا، مظفرآباد میں یوم سیاہ کی تقریب سے وزیراعظم سردار عتیق، کابینہ کے ارکان سمیت دیگر نے خطاب کیا۔ راولا کوٹ میں پیپلزپارٹی کے کارکن کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کنٹرول لائن پر دھرنا دیا۔ بھارتی فوجیوں نے ان پر فائرنگ اورگولہ باری کر دی جس سے 6کارکن زخمی ہوگئے۔ اسلام آباد مےں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرےن کے دفتر میں جماعتی حریت کانفرنس اورکشمیر کمیٹی نے ےاداشتیں پیش کیں۔ دھرنے کے شرکاءنے کشمےر کی آزادی کے حق مےں نعرے لگائے۔ لاہور میں تحریک آزادی جموں کشمیر کے زیرانتظام پریس کلب کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا مظاہرے کے اختتام پر پنجاب اسمبلی بلڈنگ تک کشمیر کا رواں بھی نکالا گیا، حافظ سیف اللہ منصور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منظم مزاحمتی تحریک کو کچلنے کے لئے مظالم کے پہاڑ توڑ دیئے آج تک 5 لاکھ سے زائد کشمیری شہید، لاکھوں لوگ، ہزاروں خواتین بیوہ اور لاکھوں بچے یتیم ہو چکے ہیں ۔ مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ آج بھی کشمیری انڈیا کے غاصبانہ قبضے کے خلاف قربانیاں دے رہے ہیں کشمیر کا بچہ بچہ آج آزادی کے لئے نکل پڑا ہے۔ حافظ خالد ولید اور علی عمران شاہین نے کہا کہ کشمیریوں نے آج تک انڈیا کی غلامی قبول نہیںکی۔ مسلم لیگ (یوتھ ونگ) نے بھی مسلم لیگ ہاﺅس سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ زاہد اقبال چودھری اور اظہر شوکت نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے غاصبانہ قبضے کو ہم نہیں مانتے۔ متحدہ جہاد کونسل اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین نے مظفر آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی رخصتی کا وقت قریب آ چکا ہے بھارت ذلت آمیز شکست کے بعد کشمیر سے نکل جائے گا۔ برطانیہ و یورپ میں مقیم کشمیریوں نے گزشتہ روز لندن میں بھارتی ہائی کمیشن لندن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ کشمیریوں نے دنیا بھر میں آج یوم سیاہ منا کر دنیا کو بتا دیا ہے کہ وہ آزادی چاہتے ہیں۔ پروفیسر نذیر شال،نذیر قریشی ،محمد امین نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ سہ فریقی مذاکرات کے بغیر حل نہیں ہوسکتا۔ عبدالرشید ترابی، چودھری محمد عظیم اور محمد غالب نے بھارتی ہائی کمیشن کو یادداشت بھی پیش کی۔
یوم سیاہ
یوم سیاہ