افغان سرحد سے خوارجیوں کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام

پاک افغان سرحد پر دوبارہ دراندازی کرنے کی کوشش کرنے والے تین خوارجیوں کو گزشتہ روز سیکورٹی فورسز نے جہنم واصل کر دیا۔ اس سلسلہ میں میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ خوارجیوں کے ایک گروپ نے افغانستان سے دراندازی کی کوشش کی تاہم سیکورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تین خوارجیوں کو ہلاک کر دیا۔ شمالی وزیرستان کے ضلع حسن خیل سے خوارجی گروپ پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ پاکستان افغان عبوری حکومت سے مسلسل کہتا رہا ہے کہ موثر بارڈر مینجمنٹ کو یقینی بنایا جائے۔ سیکورٹی فورسز بہرصورت ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کے لئے پرعزم ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے خوارجیوں کی افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کے افسروں اور جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رکھی جائے گی۔ اسی طرح صدر مملکت آصف علی زرداری، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی پاک افغان سرحد پر سکیورٹی فورسز کی جانب سے دراندازی ناکام بنانے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کی بہادر سیکورٹی فورسز ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ 
یہ حقیقت ہے کہ افغانستان سے غیر قانونی طور پر پاکستان داخل ہونے والے خوارجی ہی یہاں دہشت گردی اور خودکش حملوں کی کارروائیوں میں ملوث اور شریک ہوتے ہیں جو درحقیقت پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کے بھارتی ایجنڈے کی تکمیل کے لئے سرگرم ہیں۔ بدقسمتی سے ان دہشت گرد عناصر کو پاکستان میں اسلحہ اور گولہ بارود سمیت داخل ہونے کے لئے عبوری کابل حکومت کی بھی مکمل آشیر باد حاصل  ہے۔ پاکستان اس معاملہ پر افغان حکومت کو کئی بار اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرا چکا ہے اور عالمی برادری میں بھی آواز اٹھاتا رہتا ہے مگر افغان حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی اور رسمی یقین دہانی پر ہی اکتفا کرتی ہے جبکہ جس کھلم کھلا انداز میں خوارجی پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اس سے انہیں افغان حکومت کی سرپرستی حاصل ہونے کی ہی عکاسی ہوتی ہے۔ اگر افغان حکومت نے یہی طرز عمل برقرار رکھا تو پاکستان ہی نہیں، خوارجیوں کے ہاتھوں اس پورے خطے اور اقوام عالم کی سلامتی دائو پر لگی رہے گی اس لئے عالمی قیادتوں کو بھی افغانستان کے راستے سے پاکستان میں در آنے والی دہشت گردی کے تدارک کے لئے عملی کردار ادا کرنا چاہئے۔ پاکستان کی سیکورٹی فورسز تو بہرصورت ملک کی سلامتی اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لئے اپنی قیمتی جانوں کی قربانی دے کر فرائض ادا کر رہی ہیں اور ادا کرتی رہیں گی۔ اصل ضرورت اس وقت دہشت گردوں کے سرپرست بھارت کا ہاتھ روکنے کی ہے جو اپنے تخریبی ایجنڈے اور توسیع پسندانہ عزائم کی بنیاد پر عالمی اور علاقائی امن کو تباہ کرنے پر تلا بیٹھا ہے۔

ای پیپر دی نیشن