Waqt News
Friday | February 03, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • وفاقی ملازمین کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کیلئے اثاثے ظاہر کرنا لازم
  • ملکی استخکام کے لیے اسحٰاق ڈار کی ایک اور کوشش
  •  شاہد خاقان عباسی کو عمران خان کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کی پیشکش
  • نیپرا : 10 سالہ سستا بجلی پیداواری پلان آئی جی سیپ جاری
  • نیٹ فلکس پاس ورڈ شیئرنگ کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی

یہاں تک تو پہنچے ، یہاں تک تو آئے 

Nov 28, 2022 7:25 AM, November 28, 2022
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
یہاں تک تو پہنچے ، یہاں تک تو آئے 

16دسمبر سقوط ڈھاکہ کا دن اسلامی تاریخ میں دوسری کربلا کا نام ہے ۔ اس روز سپاہ پاکستان کے جنرل نیازی نے پلٹن میدان ڈھاکہ میں ہندوستانی جنرل کے آگے نوے ہزار شہریوں اور فوجیوں  سمیت ہتھیار ڈالے تھے۔ 

اس دن سرخی ایسی تھی اخباروں پر 

گونگے ہو گئے شہر کے سارے ہاکر بھی 

سیاسی قبیلے سے تعلق رکھنے والے نوائے وقت کے کالم نگار ڈاکٹر محمد اجمل خاں نیازی یاد آگئے ۔ اس پر ان کا کہنا تھا ’’کاش جنرل نیازی ، نیازی نہ ہوتا یا پھر میں نیازی نہ ہوتا‘‘۔ 16دسمبر کے افسردہ دن ایک درد دل رکھنے والے صاحب نے کہا تھا ’’مجھے اس روز ڈھور ، ڈنگر، بیلوں کے گلے میں بجنے والے گھنگھروبھی رنج پہنچاتے ہیں‘‘۔ سقوط ڈھاکہ کے چند ماہ بعد علامہ اقبالؒ کا یوم ولادت تھا۔ اس سلسلہ میں لاہو ر مجلس اقبال کے زیر اہتمام ایک تقریب تھی ۔ مجلس اقبال کے جنرل سیکرٹری حضرت آغا شورش کاشمیری نے مشیر کاظمی کو نظم پڑھنے کی دعوت دی۔ وہ مائیک پر آتے ہی کہنے لگے ۔ آج صبح حضرت اقبالؒ کے مزار پر پھول چڑھانے گیا تھا ۔ وہیں سے آرہا ہوں ۔ پھر انہوں نے نظم سنانی شروع کی ۔ 

وفاقی ملازمین کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کیلئے اثاثے ظاہر کرنا لازم

پھول لے کر گیا آیا روتا ہوا

بات ایسی ہے کہنے کا یارا نہیں 

قبر اقبالؒ سے آرہی تھی صدا

یہ وطن مجھ کو آدھا گوارا نہیں 

پوری نظم نہ شاعر سنا سکا اورنہ ہی حاضرین سن سکے ۔ شاعر کی آواز حاضرین کی سسکیوں اور آہوں میں دب گئی ۔ سقوط ڈھاکہ کے روز واہگہ پار سے اک للکار بھی سنائی دی تھی ۔یہ پنڈت جواہر لال نہروکی بیٹی ہندوستانی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی آواز تھی ۔ اس نے کہاآج ہم نے دو قومی نظریہ بحیرہ عرب میں غرق کر دیا ہے ۔ یہ مسلم تاریخ کی سب سے بڑی فوجی شکست تھی ۔ پچھلے دنوں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جی ایچ کیو میں یوم دفاع اور شہداء کی پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سقوط ڈھاکہ فوجی نہیں سیاسی شکست تھی۔ کیایہ سیاسی شکست تھی؟اس شکست کے عوامل اور اسباب پر غور کرتے ہوئے آپ بیشک اسے فوجی سے زیادہ سیاسی شکست کہہ سکتے ہیں۔ لیکن اس سوال کا جواب کیا ہے کہ ان دنوں سیاست کی باگ ڈور کن ہاتھوں میں تھی ۔ فوج کے ہاتھوں میں یا سیاستدانوں کے ؟ صدر ایوب کے آئینی حکومت کاتختہ الٹنے سے لے کر ذو الفقار علی بھٹو کی بطور سول مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر تقرری تک اقتدار بلا واسطہ جرنیلوں کے ہاتھ ہی رہا۔ 

ملکی استخکام کے لیے اسحٰاق ڈار کی ایک اور کوشش

یہ آزادی کے ابھی ابتدائی دن تھے جب حضرت قائد اعظمؒ کو ایک فوجی افسر پر واضح کر نا پڑا کہ وہ یہ نہ بھولے کہ قومی پالیسی آپ نہیں بناتے ، ہم سویلین افراد اس کا فیصلہ کرتے ہیں۔  لیکن پھر ہمارے ہاں اس پائے کا کوئی لیڈر ہی نہ تھا ۔ایک آرمی چیف کو وزیر دفاع بننے کی پیشکش ہوئی جو اس نے اس شرط پر قبول کی کہ وہ آرمی چیف کا عہدہ نہیں چھوڑے گا۔اب وہ اپنا خود ہی افسر تھا اور خود ہی ماتحت ۔ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ امریکہ اور پبلک ریکارڈ آفس برطانیہ کی خفیہ دستاویزات سے ہماری تاریخ کے کئی خفیہ گوشے ظاہر ہوتے ہیں۔ 23دسمبر1952ء کو امریکی قونصل خانہ کا خفیہ ٹیلی گرام پڑھیں :’’جنرل ایوب خاں نے ایک ملاقات میں بتایا کہ اس نے پاکستان کے سرکردہ سیاستدانوں سے کہا ہے کہ انہیں ذہنی طور پر دل کی گہرائیوں سے مغرب کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کرنا چاہئے ۔ اس نے کہا کہ پاک فوج سیاستدانوں کو اپنی گرفت سے نکلنے کی اجازت نہیں دے گی اور پاکستان کے عوام کو بھی اپنے کنٹرول میں رکھا جائے گا۔ جنرل ایوب خاں نے کہا کہ اسے اندازہ ہے کہ وہ کتنی بڑی ذمہ داری لے رہے ہیں‘‘۔ پھر جنرل ایوب خاں ویسے ہی گرم موسم والے ملکوں کے لئے جمہوریت قطعاً غیر موزوں سمجھتے تھے ۔ پھر پاکستان کی تاریخ میں یہ سوال بھی بڑا اہم ہے۔ اگر سقوط ڈھاکہ نہ ہوتا تو کیا دوسرے فوجی آمر جنرل یحیٰی خاں سے پنڈچھڑایا جا سکتا تھا ؟ جن دنوں قوم اس سے نجات حاصل کرنے کیلئے سڑکوں پر آئی ہوئی تھی ، وہ قوم کو ایک آئین بخشنے پر تُلا بیٹھا تھا۔ ذو الفقار علی بھٹو نے پوری کوشش کی کہ وہ پاکستان میں ایک پیشہ ور مگر فرمانبردار فوجی ادارہ پیدا کر سکے مگر وہ ناکام رہے۔ قائد عوام کتنے با اختیار تھے ، یہ آپ جسٹس جاوید اقبال اور بھٹور دور کے اسپیکر قومی اسمبلی صاحبزادہ فاروق علی خاں کی آٹو بائیو گرافیوں میں دیکھ سکتے ہیں۔ جنرل اسلم بیگ نے جنرل ضیاء الحق کی موت پرمارشل لاء نہیں لگایا ۔ انہیں اس کے صلے میں سیاستدانوں کی طرف سے تمغہ جمہوریت بھی دیا گیا۔تصویر کا دوسرا رخ بھی موجود ہے ۔ ایڈمرل سروہی نے لکھا کہ جنرل اسلم بیگ نے الیکشن جیتنے کے بعد بینظیر بھٹو کو پانچ شرائط منوانے کے بعد حکومت دی تھی ۔ ان پانچ شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی تھی کہ جنرل ضیاء الحق کی فیملی کو ہراساں نہیں کیا جائیگا۔ سیاست میں فوج کا عمل دخل کسی فوجی جرنیل نے چھپانے کی کوشش نہیں کی ۔ فوجی افسروں کی آٹو بائیو گرافیاں سب کچھ بتا رہی ہیں۔ جنرل باجوہ 29نومبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ریٹائرمنٹ سے چند روز پہلے انہوں نے اپنی تقریر میں کہاکہ’’ دنیامیں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی پامالی بھارتی فوج کرتی ہے لیکن ان کے عوام کم و بیش ہی ان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔ اس کے برعکس پاکستانی فوج جو دن رات قوم کی خدمت میں مصروف رہتی ہے ، گاہے بگاہے تنقید کا نشانہ بنتی رہتی ہے ۔ میرے نزدیک اس کی سب سے بڑی وجہ 70سال سے فوج کی مختلف صورتوں میں سیاست میں مداخلت ہے جو غیر آئینی ہے ۔ اسلئے پچھلے سال فروری میں فوج نے سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ فوج کسی سیاسی معاملے میں مداخلت نہیں کریگی۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ اس پر سختی سے کاربند ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے‘‘ ۔ اس اعلان پر کہاں تک عمل کیاجاتا ہے اور کہاں تک عمل کیاجانا ممکن ہے ؟یہ تو وقت بتائے گا۔ لیکن کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا ۔ ہمیں اچھی امید رکھنی چاہئے۔ پھر ایک حاضر سروس آرمی چیف کی طرف سے اپنی غلطی کا اعتراف بھی کوئی چھوٹی بات نہیں۔ اپنی غلطی کا اعتراف اصلاح کی جانب پہلا قدم ہوتا ہے ۔ ان کے پہلا قدم اٹھانے پر قوم بہت خوش ہے ۔ ’چلویہاں تک تو پہنچے ، یہاں تک تو آئے ‘۔ 

 شاہد خاقان عباسی کو عمران خان کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کی پیشکش

٭…٭…٭

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • مشاہد کے اپنے پارٹی قائد کو ”نیک مشورے“

    Feb 02, 2023
  • ”لُولی لنگڑی“ حکومت کے ہاتھوں بھونڈے انداز میں گرفتاریاں 

    Feb 03, 2023
  • ساڑھ ستّی نے ایک اور گھر دیکھ لیا 

    Feb 02, 2023
  • شاہد خاقان عباسی کے استعفیٰ پر مریم نواز کا ردعمل سامنے ...

    Feb 01, 2023 | 15:53
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • وفاقی ملازمین کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کیلئے اثاثے ظاہر کرنا ...

    Feb 03, 2023 | 14:15
  • ملکی استخکام کے لیے اسحٰاق ڈار کی ایک اور کوشش

    Feb 03, 2023 | 14:05
  •  شاہد خاقان عباسی کو عمران خان کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کی ...

    Feb 03, 2023 | 13:39
  • نیپرا : 10 سالہ سستا بجلی پیداواری پلان آئی جی سیپ جاری

    Feb 03, 2023 | 13:31
  • نیٹ فلکس پاس ورڈ شیئرنگ کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی

    Feb 03, 2023 | 13:22
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات!!!!!

    Feb 03, 2023
  • موروثی سیاست، واقعی لعنت ہے 

    Feb 03, 2023
  • ”لُولی لنگڑی“ حکومت کے ہاتھوں بھونڈے انداز میں ...

    Feb 03, 2023
  • قومی اسمبلی میں”ضیا الحق کی باقیات“ اور ”ڈیڈیز ...

    Feb 02, 2023
  • ساڑھ ستّی نے ایک اور گھر دیکھ لیا 

    Feb 02, 2023
  • 1

    پنجاب اور خیبر پی کے میں انتخابات کے التواء کا منصوبہ؟ 

  • 2

    دہشت گردی اور قومی وسائل کا استعمال

  • 3

    بجلی و گیس کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ

  • 4

    کور کمانڈرز کانفرنس اور وزیراعظم کی تمام سیاسی قوتوں  سے دہشت گردوں کیخلاف متحد ...

  • 5

    عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ!  عوامی مشکلات کو پیشِ نظر رکھیں 

  • 1

    جمعۃ المبارک ، 11 رجب المرجب1444ھ، 3 فروری 2023ء

  • 2

    جمعرات، 10 رجب المرجب1444ھ، 2 فروری 2023ء

  • 3

    بدھ، 9  رجب المرجب    1444ھ، یکم فروری   2023ء

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • بس بہت ہوگیا!

    Feb 03, 2023
  • میثاقِ پاکستان 

    Feb 03, 2023
  • کشمیر کب آزاد ہوگا؟

    Feb 03, 2023
  •     آپ’ نوائے وقت‘ ہی کیوں پڑھتے ہیں؟

    Feb 03, 2023
  • لاوارثوں کی دادرسی

    Feb 03, 2023
  • کیماڑی واقعہ اور شہر قائد میں ماحولیاتی آلودگی ...

    Feb 03, 2023
  • میری ماں کا کیا ہوگا

    Feb 03, 2023
  • دہشتگردی کے خلاف پوری قوت سے نمٹنا ضروری ہے

    Feb 03, 2023
  •       پاکستان کا سیاسی اور مالیاتی نظام             ...

    Feb 03, 2023
  • اے غمِ زندگی کچھ تو دے مشورہ

    Feb 03, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    ایثارووفاء

  • 2

    دعوت وتربیت 

  • 3

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 1

    فرمان قائد

  • 2

    اجلاس مسلم لیگ لاہور23 مارچ 1940ء 

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    مسلم لیگ کونسل بمبئی 27 جون 1946ء

  • 5

    فرمان قائد

  • 1

    علامہ اقبال کی کتاب

  • 2

    بانگِ درا

  • 3

    علامہ اقبال 

  • 4

    بالِ جبریل

  • 5

    نیا زمانہ نئے صبح وشام پیدا کر

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group