اخراجات بڑھے، تنخواہوں اور پنشن کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ کمشن بہتری کیلئے سفارشات دے۔ حفیظ شیخ ، الائونس اور مراعاتوں کے موجودہ ڈھانچہ پر غور کرینگے۔
مشیر خزانہ کا پے اینڈ پنشن کمیشن کے اجلاس میں یہ کہنا کہ موجودہ پنشن اور تنخواہ کا نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔ سرکاری ملازمین اور پنشن یافتہ افراد میں بے چینی کا باعث بن سکتا ہے۔ حکومتی اخراجات خود حکومتی عہدیداروں کے اللے تللوں سے بڑھتے ہیں۔ اس میں ملازمین اور پنشنروں کا کوئی قصور نہیں ہوتا۔ اس لئے حکومت تنخواہ اور ادائیگی کے نظم کو بہتر بنائے۔ بنکنگ کے طریقہ کار میں بہتری لائے۔ جہاں پہلے ہی ملازمین اور ضیعف پنشنرز لمبی قطاروں میں تنخواہ اور پنشن کے حصول کے لیے گھنٹوں موسم کے جبر کا سامنا کرتے ہیں۔ اس وقت ویسے ہی تنخواہ دار طبقہ مہنگائی اور یوٹیلٹی بلز کے بوجھ تلے دبا کراہ رہا ہے۔ ان میں اس خبر سے جو بے چینی پھیلے گی اس کا ردعمل بھی سخت ہو سکتا ہے جس سے حکومت کیلئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ مشیر خزانہ حفیظ شیخ کو چاہئے کہ وہ پنشنروں کے مظلوم طبقے کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کریں جنہیں اس سال کے اختتام تک کم از کم پنشن 10 ہزار روپے کرنے کی خوشخبری سنائی گئی تھی۔ اب انہیں نظام کو نئی اصلاحات کے نام پر ختم کرنے کا مژدہ سنایا جا رہا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024