مقبوضہ کشمیر: بھارتی ظالم کے خلاف مکمل ہڑتال‘ یاسین ملک سمیت کئی گرفتار‘ میر واعظ نظربند
سرینگر(اے این این+اے پی پی) بھارتی فورسز کے مظالم کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کی اپیل پر ہمہ گیر پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی جبکہ علی گیلانی ،میر واعظ سمیت حریت قیادت کو نظر بند،یاسین ملک کو گرفتار کرکے جیل منتقل کر دیا گیا۔قابض فوج نے مزاحمتی خیمے کی دوسرے اور تیسر ے درجے کی قیادت کو بھی حراست میں لے لیا،سخت بندشوں کے باوجود وادی میں مختلف مقامات پر احتجاجی مارچ،ریلیاں اور دھرنے،قابض فورسز پر پتھراؤ، بھارتی فورسز کے وحشیانہ لاٹھی چارج سے متعدد افراد زخمی،کئی گرفتار کر لئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم اور جیلوں میں سیاسی اسیروں کی حالت زار کیخلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر ہمہ گیر پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی ۔ اس سے قبل مشترکہ مزاحمتی قیادت جبکہ ہزاروں اسیروں کی جیلوں اور زندان خانوں میں حالت زار بھی ناگفتہ بہہ ہوچکی۔ اس کے ساتھ ساتھ این آئی اے اور ای ڈی کی ہڑبھونگ کے ذریعے کشمیری مزاحمت کو زچ کرنے کا سلسلہ بھی دراز کیا گیا ہے۔ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر ہڑتال ناکام بنانے کیلئے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا ۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک کو گرفتار کر کے سرینگر جیل منتقل کر دیا گیا ۔یاسین ملک کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ایک مظاہرے کی قیادت کیلئے گھر سے نکل رہے تھے۔یاسین ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے جبکہ میر واعظ عمر فاروق کو گزشتہ رات ہی گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا جبکہ سید علی گیلانی پہلے ہی سے نظر بندی کی زندگی گزار رہے ہیں ،حریت(ع) کے ترجمان نے میر واعظ کی خانہ نظر بندی اور پیلٹ فائرنگ کے نتیجے میں زونی مر نوشہرہ کے ایک کمسن طالب علم زاہد منظور میر کو شدید زخمی کرنے کی مذمت کی ہے۔ دوسری طرف بھارتی فورسز نے ہڑتال ناکام بنانے کیلئے غیر اعلانیہ کرفیوں کا نفاذ کیا اور لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی جاتی رہی۔ سرینگر میں 7تھانوں کی حدود میں دفعہ 144کا نفاذ بھی رہا۔تاہم بھارتی فورسز کے تمام تر ہتھکنڈے کشمیریوں کو باز رکھنے میں ناکام رہے اور وادی کے تمام اضلاع میں لوگوں نے نہ صرف پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کا ساتھ دیا بلکہ سڑکوں پر نکل کر احتجاجی مظاہرے کئے،ریلیاں نکالیں ،کئی مقامات پر دھرنے دئیے۔اس دوران مظاہرین نے بھارتی فورسز کیخلاف شدید نعرے بازی کی ۔ کپواڑہ،شوپیاں ،راجوری ،انت ناگ،پلوامہ،بانڈی پورہ اور دیگر اضلا ع میں مظاہرین نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا جس کے جواب میں بھارتی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو ئے ۔بھارتی فورسز کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کے ساتھ پیلٹ گنوں کا استعمال بھی کیا گیا اور فائرنگ کی۔دریں اثناء ضلع بانڈی پورہ میں مشتبہ جنگجووں نے کانگریس کے ایک مقامی لیڈر کی رہائش گاہ پر حملہ کیا۔ مشتبہ جنگجوؤں نے رات 2بجے حاجن کے پرے محلہ میں واقع کانگریسی لیڈر امتیاز پرے کی رہائش گاہ پر گرنیڈ پھینکا اور شدید فائرنگ کی۔ امتیاز پرے کی رہائش گاہ پر مامور فورسز اہلکاروں نے جوابی فائرنگ کی اور طرفین فائرنگ کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا۔ بعدازاں حملہ آور فرار ہو گئے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیرمیںتحریک حریت جموںو کشمیر نے شاہ ولی محمدسمیت پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی اور گرفتاری کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان اوچھے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا ۔ شاہ ولی محمد 85سال کے بزرگ ہیںاورانکی اہلیہ کینسر کے مہلک مرض میں مبتلا ہیں جبکہ بیٹی جسمانی طور مفلوج ہے اور وہ خود بھی کئی عارضوں میں مبتلا ہیں۔ انہیں ایک شہید کشمیری نوجوان کی نماز جنازہ پڑھانے کے جرم میں گزشتہ ایک ہفتے سے پولیس نے نظربند کررکھا ہے جو انتہائی غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدام ہے۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیرمیںکنزر کرکٹ گرائونڈ میں منعقدہ چنار پریمئر لیگ کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شائقین نے پاکستانی کرکٹر شاہد آفریدی اورآزادی کے حق میں اور بھارتی تسلط کیخلاف زبردست نعرے بلند کئے۔ اس موقع پر بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی بھی موجود تھے۔ میچ کے دوران کشمیری مجاہدین کے حق میں بھی نعرے بلند کئے گئے ۔ پریمئر لیگ کا فائنل شمالی اور جنوبی کشمیر کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا ۔