سیاست میں نظریاتی اختلافات کوذاتی اختلافات بناکرالزام تراشی کی روش نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ یہ الزام لگانے والوں کی اقداربھی ظاہر کرتی ہے۔ مریم نوازشریف
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی اور نون لیگ کی خاتون رہنمامریم نوازجماعت کی سطح پرتوعملی سیاست میں داخل نہیں ہوئیں۔۔۔ مگرشریف خاندان کی حالیہ سیاسی مشکلات کوکم کرنے کیلئے نوجوانوں میں اپنا بھرپورکردارادا کررہی ہیں۔۔۔ مریم نواز نے مسلم لیگ ہائوس کے مرکزی سیکرٹیریٹ میں نوجوان طلباء و طالبات سے ملاقاتوں اوران سے خطاب کے بعد وقت نیوزسے خصوصی گفتگوکی۔۔۔ جس میں ان کاکہناتھاکہ ان کی جماعت اقتدارنہیں بلکہ اقدارکی سیاست کررہی ہے۔۔۔ ان کے والد سمیت جماعت کے تمام رہنمائوں پرفرینڈلی سیاست کرنے کا الزام لگا۔۔۔ مگرمیں الزام لگانے والوں سے کہوں گی کہ نظریاتی اختلافات کو ذاتی اختلافات مت بنائیں۔۔۔
جماعت کی سطح پرخواتین کو منظم کرنے اور آئندہ انتخابات کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ نون لیگ نے نہ صرف خواتین کے حقوق کی ہرسطح پرآوازاٹھائی بلکہ انہیں بااخیتاربھی بنایاہے۔۔۔
نوجوانوں کومسلم لیگ نون کا ساتھ دینے کیلئے تیار کرنے والی مریم نوازخود نہ صرف تین بچوں کی ماں ہیں۔۔۔ بلکہ ان کا بڑابیٹا اولیول کا طالب علم ہے۔۔۔ اپنے نوجوان صاحبزادے کوعملی سیاست میں لانے کے حوالے سے وہ کہتی ہیں کہ ابھی اسے تعلیم پر توجہ دینی چاہئیے۔۔۔
اس سے پہلے مرکزی سیکرٹیریٹ میں نوجوان طلباء وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے مریم نوازشریف کاکہناتھاکہ آئندہ انتخابات میں نوجوانوں کے کردارکو کسی صورت نظراندازنہیں کیا جاسکتا۔۔۔ اورانہیں امید ہے کہ نوجوان ملک میں حقیقی تبدیلی کیلئے میاں نواز شریف کا بھرپورساتھ دیں گے۔۔۔