پاکستان کی لارڈز میں تاریخی کامیابی
لارڈز (سپورٹس ڈیسک )پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان لا.رڈز میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن پاکستان نے انگلینڈ کو نو وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے لارڈز ٹیسٹ جیتنے پر کپتان سرفراز احمد اور چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو مبارکباد ی ہے ۔انگلینڈ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 242 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی اور پاکستان کو اس میچ میں کامیابی کے لیے 64 رنز کا ہدف ملا۔ پاکستان نے یہ ہدف باآسانی صرف ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔یہ 1995 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ انگلینڈ نے اپنے ملک میں گرمیوں میں کھیل کے دوران پہلا ہی ٹیسٹ ہارا ہو۔پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں محمد عامر اور محمد عباس نے چار چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاداب خان نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔پاکستان کے آؤٹ ہونے والے واحد بلے باز اظہر علی تھے جو کہ 12 کے مجموعی سکور پر جیمز اینڈرسن کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔ تاہم اس کے بعد حارث سہیل اور امام الحق نے بااعتماد انداز میں پاکستان کے لیے ہدف مکمل کر لیا۔اس سے قبل چوتھے دن کے آغاز پر ہی انگلینڈ اپنے گذشتہ شب کے سکور میں زیادہ اضافہ نہ کر سکا اور اس کی چار وکٹیں یکے بعد دیگرے گر گئیں۔پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں محمد عامر اور محمد عباس نے چار چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ شاداب خان نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔دیکھیں، پاکستان کا لارڈز کے میدان میں ہمیشہ ہی اچھا ٹریک ریکارڈ رہا ہے۔ ہم نے جتنے میچ ہارے ہیں اس سے زیادہ جیتے ہیں۔ لیکن یہ فتح دوسری تمام فتوحات سے بڑی ہے۔اس نوجوان پاکستان ٹیم نے اکٹھے بہت کم کھیلا ہے، ان میں سے سات تو یہاں کبھی کھیلے ہی نہیں جو کہ بڑی غیر معمولی بات ہے۔ انھوں نے ہر چیز ٹھیک کی، صرف ایک سیشن ان کے ہاتھ نہ آیا باقی سارے میچ میں چھائے رہے۔انھوں نے انگلینڈ کو بیک فٹ پر کر دیا ہے۔ انگلینڈ بہت ہی آرام سے کھیل رہا تھا لیکن سار سہرا پاکستان کے سر ہے۔انگلینڈ کے کل کے ناٹ آؤٹ بلے باز جوس بٹلر کھیل شروع ہونے کے آغاز میں ہی محمد عباس کا شکار بن گئے۔ اور اگلے ہی اوور میں محمد عامر نے مارک وڈ کو سرفراز کے ہاتھوں کیچ آوٹ کروایا۔اس کے بعد محمد عباس نے سٹورٹ براڈ کو صفر کے سکور پر آؤٹ کر دیا۔ انگلینڈ کی آخری وکٹ محمد عامر نے حاصل کی جب انھوں نے ڈوم بیس کو بولڈ کر دیا۔گذشتہ شب جوس بٹلر اور ڈوم بیس نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 126 قیمتی رنز جوڑے۔ جب یہ دونوں بلیباز کریز پر آئے تو صرف 110 کے سکور پر انگلینڈ کی چھ وکٹیں گر چکی تھیں اور بظاہر اس پر اننگز کی شکست کے خطرے منڈلا رہے تھے۔لیکن ان دونوں کھلاڑیوں نے پاکستانی فاسٹ بولروں اور شاداب خان کو بہت عمدگی سے کھیلا اور میچ تیسرے روز ختم کرنے کی امید توڑ دی۔