رفعتوں اور عظمتوں کے نشاں
فرخ سعید خواجہ ۔۔۔
آج 28 مئی یوم تکبیر ہے۔ وہ مبارک دن جب پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی ایٹمی ملک بنا۔ ایٹمی پاکستان بنانے میں نواز شریف، ذوالفقار علی بھٹو، جنرل ضیاءالحق، ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور سینکڑوں گمنام مجاہدوں نے اہم کردار ادا کیا لیکن یہ فیصلہ کرنے کا اعزاز مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف کو حاصل ہوا کہ ان کے حکم سے ایٹمی دھماکے کئے گئے۔ اسے آپ حسن اتفاق کہیں یا نواز شریف کی تدبیر کہ وہ دنیا کو پاکستان کی ایٹمی قوت بن جانے کی بشارتیں پہلے ہی دے چکے تھے۔ سب جانتے ہیں کہ پاکستان کو ایٹم بم دینے کے کام کا باضابطہ آغاز وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے کیا۔ جنرل ضیاءالحق نے اس نیک کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے جس جوش، جذبے اور ایمانی قوت کا مظاہرہ کیا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ 1984ءمیں پاکستان نے یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت کا کام پہلے ہی مکمل کر لیا تھا تاہم ایٹمی دھماکہ کرنے کا حوصلہ اور اعزاز جنرل ضیاءالحق کو نہ مل سکا۔ قوم کو یاد ہے کہ نواز شریف نے بحیثیت اپوزیشن لیڈر نیلابٹ (آزاد کشمیر) کے مقام پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان ایٹمی صلاحیت حاصل کر چکا ہے کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرا¿ت بھی نہ کرے۔ نواز شریف کا یہ بیان عالمی سطح پر دھماکہ خیز ثابت ہوا اور دشمنوں نے آسمان سر پر اٹھا لیا تھا۔ایک اور دلچسپ حقیقت بیان کرنا بے جا نہ ہو گا کہ 10فروری 1998ءکو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں وزیراعظم نواز شریف نے چین میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا۔ ”میں پاکستانیوں کو خوشخبری دیتا ہوں کہ اگلے چند ماہ میں پاکستان دنیا کا ایک ایسا ملک بن جائے گا کہ کوئی اس کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکے گا۔ عظیم دوست ملک چین میں نواز شریف نے جب یہ اعلان کیا افواج پاکستان کی اعلیٰ قیادت بھی چین کے اس دورے میں نواز شریف کے ساتھ تھی۔دو ماہ گزرنے کے بعد ہی بھارت نے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو موقع فراہم کر دیا کہ وزیراعظم نواز شریف کے من میں جو کچھ ہے وہ اسے عملی جامہ پہنا لیں۔ بلاشبہ ایٹمی دھماکہ کرنا ایک بہت ہی مشکل فیصلہ تھا جس کے لئے قوم کو ساتھ لینا ضروری تھا سو نواز شریف نے اس کا باقاعدہ اہتمام کیا اور پھر ساری دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے بھارت کے پانچ دھماکوں کے جواب میں چھ دھماکے کر کے پاکستان کو ایٹمی پاکستان بنا دیا۔ محسن ملت ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان خوش قسمت سائنسدان ہیں کہ انہیں یہ اعزاز حاصل ہوا کہ اپنی زندگی میں اپنے کام کی تکمیل ہوتے ہوئے دیکھیں۔ کہتے ہیں کہ 1999ءمیں نواز شریف کو سپرپاور کی نافرمانی کی سزا دی گئی اور جنرل پرویز مشرف کو برسراقتدار لا کر انہیں کال کوٹھڑی میں ڈال دیا گیا۔ پرویز مشرف نے نواز شریف کی پاکستان کو دی گئی عظمتوں کے تمام نشان مٹانے کی کوششیں کیں۔ چاغی پہاڑ کے بے ضرر ماڈل جہاں جہاں لگے ہوئے تھے انہیں اکھاڑ پھینکا۔ پاکستان کی خود مختاری کو گروی رکھ دیا اور آج جب کہ نواز شریف ایک مرتبہ پھر عوام کے ووٹوں سے وزیراعظم منتخب ہو چکے ہیں اور وہ دن قریب آرہا ہے جب وہ وزیراعظم کے عہدے کا حلف اٹھا لیں گے۔