افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے لیے حکومتی اقدامات تیز

Mar 28, 2025 | 15:46

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ افغان سیٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کی وطن واپسی کے لیے تمام صوبوں کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا اور اس عمل کو منظم اور موثر طریقے سے مکمل کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں اس حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا جس کی صدارت وفاقی وزیر داخلہ نے کی اجلاس میں افغان شہریوں کی واپسی کے عمل سے متعلق کیے گئے انتظامات اور اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اس دوران مختلف امور پر مشاورت کی گئی تاکہ اس عمل کو مزید بہتر اور شفاف بنایا جا سکے محسن نقوی نے اس موقع پر کہا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی واپسی کے لیے حکومت نے باقاعدہ پروگرام متعارف کرایا تھا جو یکم نومبر دو ہزار تیئس سے جاری ہے اس پروگرام کے تحت مختلف مراحل میں غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور اس وقت دوسرے مرحلے میں افغان سیٹیزن کارڈ رکھنے والے افراد کو اکتیس مارچ تک پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے تمام صوبوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا مشکل کو فوری طور پر حل کیا جا سکے اور اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جا رہا ہے  اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے عمل کی نگرانی کرے گی اور ممکنہ چیلنجز کا جائزہ لے کر ان کے حل کے لیے اقدامات تجویز کرے گی اس کے علاوہ وزیر مملکت طلال چودھری مختلف صوبوں کا دورہ کریں گے تاکہ مقامی سطح پر درپیش مسائل کو جانچنے اور انہیں فوری طور پر حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا سکیں وفاقی وزیر داخلہ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ افغان سیٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کے دوران تمام غیر ملکیوں کے ساتھ حسن سلوک کا مظاہرہ کیا جائے اور اس پورے عمل کو انسانی ہمدردی کے تحت مکمل کیا جائے تاکہ کسی بھی فرد کو غیر ضروری مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے انہوں نے کہا کہ حکومت تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے اس عمل کو مکمل کر رہی ہے اور اس دوران کسی بھی قسم کی بدانتظامی یا غیر ضروری سختی برداشت نہیں کی جائے گی اجلاس میں موجود تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ افغان شہریوں کی واپسی کے عمل کو مزید منظم بنانے کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں اور کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو فوری طور پر دور کریں تاکہ اس عمل کو طے شدہ مدت میں مکمل کیا جا سکے

مزیدخبریں