امن و امان کا ہدف حاصل کرنے کیلئے 5 سالہ داخلی سلامتی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے: احسن اقبال
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ امن و سلامتی کے اہداف کے حصول کیلئے پانچ سالہ وسیع البنیاد اورمربوط داخلی سلامتی کی قومی پالیسی تشکیل دی جارہی ہے۔منگل کو یہاں داخلی سلامتی، امن اور پائیدار ترقی کے بارے میں قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پالیسی کا مسودہ سیاسی جماعتوں اورپارلیمنٹ کو بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ جو بھی جماعت اقتدار میں ہو وہ بلا تعطل اس پرعملدرآمد کرسکے۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے خطے میں امن کے لئے سلامتی سے متعلق چیلنجوں پر قابو پانے کے حوالے سے تعاون پر مبنی کوششوں پر زوردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الزام تراشی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ صرف مسائل پیدا کرنے والے ہاتھ ہی مضبوط ہوں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نہ صرف امن ترقی کے لئے اہم ہے بلکہ امن اور ترقی باہم منسلک ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے معاشروں کو پرامن اور مذہبی فرقہ وارانہ یا سیاسی تنازعے سمیت تمام تنازعات سے پاک کرنے کے لئے کام کرنا ہوگا تاکہ مستقبل کی نسلوں کو زندگی بسر کرنے کیلئے معیاری ماحول فراہم کیا جاسکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئی بھی ملک امن کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا اور نہ اس کی معیشت بہتر ہوسکتی ہے، جب ملک میں امن و امان نہ ہو تو اس کی معیشت کا بیڑہ غرق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے اپنے اندرونی تنازعات کو ختم کریں اور ملک کی معیشت کو بہتر انداز سے آگے بڑھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں سکیورٹی کے حالات 2013 کے مقابلہ میں اب کافی بہتر ہیں اور اس کی بہتری کیلئے مزید اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ ملک میں امن و امان کا یہ سفر برقرار رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے بین الاقوامی دنیا پاکستان کو ایک خطرناک ترین ملک قرار دے رہی تھی لیکن موجودہ حکومت کی بہتر منصوبہ بندی کی بدولت پاکستان کو اب پوری دنیا ایشیا کی ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو پرامن بنانا اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کیلئے ہمیں مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج وہی ملک کامیاب ہے جو باہمی تعاون کے نظریہ پر گامزن ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ معیشت بہتر سمت میں جا رہی ہے جس کے مثبت اثرات ملک میں آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس سے اس خطہ کے عوام کی تقدیر بدل جائے گی، پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں گے۔ نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے پاکستان نے جرائم کے خاتمے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اب الیکشن کا وقت ہے اور نئی گورنمنٹ 2023 تک ہوگی، گورنمنٹ کسی بھی جماعت کی ہو مگر پاکستان میں اس پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ نے ہمیں تیسری مرتبہ موقع دیا ہے، اب ہمیں چاہئے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو برقرار رکھ سکیں۔