قومی مفاد کو مقدم رکھا جائے
ایف اے ٹی ایف اجلاس کے بعد پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں صدرمنیٹف نے بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے گرے لسٹ سے نکلنے کی تمام شرائط پوری کردی دوسال میں پانچ بارانسداد دہشت گردی کے اقدامات کاجائزہ لیا.پاکستان نے دہشتگردوں کی مالی معاونت اورمنی لانڈرنگ روکنے میں پیشرفت کی 34نکات پرعملدرآمد کیامنیٹف کاوفد جلد پاکستان کادورہ کرے گا اکتوبر تک پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے کاعمل مکمل ہوجائے گا اس حوالے سے سابق وزیراعظم نے واضح کیا کہ نہ صرف ملک کو بلیک لسٹ ہونے سے بچایابلکہ منیٹف کے چونتیس میں سے بتیس نکات کومکمل کیاہم نے اپریل میں باقی دونکات پرتعمیل کی رپورٹ بھی پیش کی جس کی بنیاد پر فیٹف نے پاکستان کے ایکشن پلان کومکمل قراردیا پاکستان کے گرے لسٹ سے نکلنے میں اہم پیش رفت یقینا ملک کیلئے اچھی خبر ہے اگرملک وقوم کے اجتماعی مفاد میں سیاست سے قطع نظرسوچا جائے توفیٹف کے چونتیس نکات کومکمل کرنے میں تحریک انصاف حکومت کے اس اہم کردار کو تسلیم کرلیناچاہئے جس نے اس فیصلے کویقینی بنایااگر موجودہ اتحادی حکومت پچھلی حکومت کی ہراقدام پر سخت گرفت کو وطیرہ بنالیاہے توسماج کے اہل فکر، ذرائع ابلاغ اورسیاسی رہنمائوں میں اتناظرف بھی ہوناچاہئے کہ وہ اس کامیابی پرتحسین کرنے میں بخل سے کام نہ لیں یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں بنیادی کردار تحریک انصاف حکومت کی فیصلہ سازی کاہے قابل غوربات یہ بھی ہے کہ اگرموجودہ مہنگائی اورپٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی ذمہ داری عمران خان دورمیں کئے گئے
فیصلوں پرڈالی جاسکتی ہے تو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کاکریڈٹ عمران دورمیں کئے گئے فیصلوں کوکیسے نہ دیاجائے یہ خان حکومت ہی تھی جس فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے ملک پر عائدشرائط کوپورا کرنے کی کوشش میں قانون سازی کی اوراس پرتنقید کاسامنابھی کیااپوزیشن جماعتوں نے قانون سازی پر رکاوٹیں ڈالنے اورمخالفت کاکوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیااپوزیشن کوتنقید کاحق تھااورطریقہ کار پراْس وقت کی حکومت پر تنقید کی جاسکتی تھی تاہم اگراپوزیشن جماعتیں اس فیصلہ سازی اوراس کے طریقہ کار پر تحریک انصاف کوتنقید کانشانہ بنارہی تھی تو اس کے نتیجے میں گرے لسٹ سے نکلنے پراس کی کامیابی کااعتراف کیوں نہیں کرسکتے اس بات میں کوئی دورائے نہیں کہ فیٹف کاساراچیلنج سابق حکومت کو درپیش تھامذاکرات اسی نے کئے ملک پرعائد شرائط اسی حکومت نے پوری کیں اورقانونی ، انتظامی رکاوٹیں اسی نے دورکیں قانون سازی بھی کی اس لئے اگر اس سب کے نتیجے میں کامیابی ملی ہے تواس کااعتراف کرنے میں کونسا امرمانع ہے اس حقیقت سے بھی انکارممکن نہیں کہ جب سے پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت آئی ہے نہ فیٹف کاکوئی اجلاس ہواہے نہ ہی اس سے کوئی نئے مذاکرات ہوئے ہیں نہ کوئی نئی شرائط آئی ہیں ۔ پاکستان کاگرے لسٹ سے نکلنے کامعاملہ محض کریڈٹ لینے تک نہیں بلکہ یہ انتہائی اہم معاملہ ہے قومی زندگی میں بعض فیصلے بہت دوررس ہوتے ہیں ایک حکومت فیصلہ کرتی ہے اوراس فیصلے کے نتائج آنے تک اْس حکومت کی مدت پوری ہوچکی ہوتی ہے تاہم اس کے مجموعی نتائج ملک وقوم کیلئے ہوتے ہیں ایسے میں اگرحکومتوں کے اچھے کام کی تحسین نہ کی جائے تواس سے خرابی یہ پیداہوئی ہے کہ حکومتیں یہ سوچتی ہیں کہ ایسے کام کرنے کاکوئی فائدہ نہیں جس کے نتائج آنے تک حکومت کی مدت بھی پوری ہوچکی ہوتی ہے اورایسے کاموں پرتوجہ دیتی ہے جس کے نتائج مہینوں میں آنے کی توقع ہوتی ہے۔