برصغیر ہندوستان میں تبلیغ و اشاعت اسلام کا موثر سلسلہ صوفیائے کرام و علمائے ربانی کا کارنامہ ہے ۔ خاک پنجاب ازدم داتا گنج بخش سے زندہ ہوئی۔ سرزمین کشمیر امیر کبیر شاہ ہمدان سید علی ہمدانی کی رہین منت ہے۔ مجدد۔ محدث جماعت علی شاہ کے فرزند اکبر سراج الملت پیر محمد حسین شاہ علی پوری علم و عرفان کا بحر بیکراںاور تصوف و شریعت کا منیارہ نور تھے۔ راقم محمد شفیع جوش کو ان ہی سے شرف نسبت بیعت طریقت ہے۔زیب سجادہ چہارم فخر ملت نبیرہ امیر ملت سید افضل حسین شاہ صاحب شریعت و طریقت کا مرج البحرین تھے۔ صورت و سیرت نورانی کلام و انداز و جدانی پیکر شرافت متبع سنت اور امام اہلسنت تھے۔ سید افضل حسین شاہ صاحب فخر ملت کو آغوش امیر ملت میں پرورش کا اعزاز حاصل تھا۔ امیر ملت کی پیشگوئی کے مطابق آٰپ سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجددیہ کے نیر تاباں ثابت ہوئے۔ امیر ایک ذاتی واقعہ فخر ملت شاہ افضل حسین شاہ صاحب کی روحانیت و وجدانیت پر شاہد عادل ہے۔ میرا تعلق خطہ جنت نظر ریاست جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی منجوال شریف آزاد کشمیر سے ہے۔ میرے والد مولانا محمد اعظم امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ صاحب کے حلقہ ارادات اور شرف خلافت سے سر فراز تھے۔ میری تعلیم کچھ عرصہ مدرسہ نقشبندیہ علی پوری سیدا اور تکمیل جامعہ نعیمہ لاہور سے ہوئی۔ سیاسی طور پر میرا تعلق آل جموں کشمیر مسلم کا نفرنس سے ہے۔ اسی جماعت نے مجھے علما و مشائخ کی نشست پر قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیر میں منتخب کر وایا۔ مجاہد اول سردار محمد عبدالقیوم خان میرے سیاسی قائد و رہبرہیں۔ سیاسی وسیع المشربی نے مجھے فرقہ واریت سے محفوظ رکھا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مجھے دنیا بھر میں جانا ہوتا ہے۔ انگلستان بھی جاتا رہا ہوں۔ برطانیہ کے شہر نوٹنگھم میں قیام تھا۔ اسلامک سنٹر کے امام خطیب زاہد شاہ صاحب نے محسوس کیا کہ بطورکشمیری مجھے برطانیہ کے تمام مکاتیب فکر مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بلاتے بھی ہیں اور تقریر و تکریم کا اعزاز بھی دیتے ہیں شاہ صاحب نے خطبہ جمعہ میں دوران تقریر فرمایا کہ شفیع جوش و ہابی ہے۔ ان ہی دنوں انگلینڈ میں فخر ملت پیر سید افضل حسین شاہ صاحب کا تشریف لانا ہوا زاہد شاہ صاحب کا تعلق ارادت بھی پیر صاحب سے تھا اس حوالے سے پیر صاحب کو اسلامک سنٹر نوٹنگھم میں بطور خاص تقریب میں بلایا گیا۔ اشتہار شائع ہوئے میری نظر سے بھی اشتہار گزرا میں بھی اس تقریب میں پیر صاحب کی زیارت کیلئے لائن میں حاضر ہوگیا۔ جب پیر صاحب کی آمد ہوئی اور انہوں نے مجھے دیکھا خصوصی توجہ و عزت کا اظہار فرماتے ہوئے مجھے پکڑ کر ساتھ سٹیج پر لے جا کر اپنے پاس بٹھالیا۔ میزبان زاہد شاہ گزشتہ جمعہ میرے وہابی ہونے کا اعلان خطبہ جمعہ میں کرچکے تھے اب مرشد افضل پیر کی میرے ساتھ شفقت پر پشیمان و نام ہوئے کہ پیر صاحب سٹیج پر جا کر فرمانے لگے آج کی تقریب میں بیان صرف مولانا محمد شفیع جوش کا ہوگا یہ سیرت امیر ملت پر مفصل بیان کرینگے حسب الحکم میری تقریر ایک گھنٹہ پر محیط جب ختم ہوئی تو پیر صاحب دوسری مرتبہ سٹیج پر جلوہ افروزہو کر ارشاد فرمایا کہ میں مولانا محمد شفیع جوش کو جو سلسلہ عالیہ نقشبندیہ میں پہلے سے جوہر ملت پیر سید اختر حسین شاہ صاحب کے مرید خاص ہیں ان کو خلافت دیتا ہوں اب لوگ صرف ان ہی سے رجوع کریں یہ ہمارے خاص با اعتماد نمائندے ہیں۔ دینی تعلیم روحانی ضروریات کیلئے ان سے رجوع کیا جائے۔ یہ پیران عظام لجپال اور مریدوں کو یاراں طریقت کہہ کہ پکارتے بھی ہیں اور سمجھتے بھی ہیں۔ افضل پیر عالم، فاضل، زاہد، سخی مبلغ اور طریقت کے امام وقت تھے۔28 جون آپ کا سالانہ عرس مبارک دربار عالیہ نقشبندیہ علی پورسیداں شریف ضلع نارووال میں انتہائی عقیدت و احترام اور روحانی روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38