’’غریب دوست وزیر خزانہ ‘‘
مکرمی : وزیر اعظم پاکستان غربت کے خاتمے کی بات کرتے ہیںلیکن وزارت خزانہ غریب دشمنی ،عوام دشمنی کے منصوبے پر عمل پیرا ہے ۔ ریٹائرڈملازمین اور بیوہ خواتین اپنی تھوڑی سی جمع پونجی قومی بچت میں اس مقصد کے لئے جمع کراتے ہیں کہ یہاں سے کچھ منافع مل جائے گا اور دو وقت کی روکھی سوکھی روزی چلتی رہے گی لیکن یہ وزیر خزانہ کو یہ بھی برداشت نہ ہو سکا اور قومی بچت سے ملنے والے معمولی سے منافع پر دو چار فیصد نہیں بلکہ 30فیصد ٹیکس ٹھوک دیا ہے ۔ وزیر خزانہ نے دراصل وزیر اعظم عمران خان اور انکی حکومت کو بدنام کرنے کا کام شروع کیا رکھا ہے ۔لاکھوں چھوٹے گریڈ کے ریٹائرڈ ملازمین اور بیوہ خواتین اور ان کے بچے دن رات دعائیں کریں کہ جوغریبوں کا سکھ چھینے اسے بھی کبھی سکھ کا سانس نہ ملے ۔وزیر اعظم صاحب قوم کو یہ بھی بتائیں ماضی میں ان وزیر خزانہ نے پاکستان کے لئے کیا کارہائے نمایاں ادا کئے تھے جس کی بناکر انہیں غریبوں پر مسلط کیا گیا ہے ۔
(راجہ محمد ریاست و دیگر متاثرین قومی بچت)