سینئر جونیئر تمام کھلاڑیوں کے ساتھ ایک جیسا کام کر رہا ہوں, کسی کھلاڑی کا کسی دوسرے کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے : یونس خان
لاہور (سپورٹس رپورٹر) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور بیٹنگ کوچ یونس خان نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ بیٹنگ کوچ کا تجربہ بہت اچھا رہا ہے ۔جب سے ڈربی میں آئے ہیں ہمیں بہت سی سہولتیں ملی ہیں،ماحول بہت اچھا ہے کھلاڑیوں کو ہر چیز میسر ہے۔انٹر اسکواڈ میچ ووسٹر میں بیٹسمینوں نے اچھی کارگردگی کا مظاہرہ کیا،کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا رہا۔مختلف کنڈیشنز میں کھلاڑیوں کو ٹریننگ کروا رہے ہیں،ڈربی میں دوسرے میچ میں باؤلنگ کے لیے بہتر کنڈیشنز تھیں بولرز نے اچھی کارگردگی دکھائی،ٹیسٹ میچ سے قبل کھلاڑیوں کو ہر طرح کی سہولیات فراہم کی ہیں۔جب کاونٹیز کے ساتھ میچ کھیلتے ہیں تو باؤلرز مختلف ہوتے ہیں انٹر اسکواڈ میچ میں ٹیم کے جلدی آوٹ ہونے پر مجھے تشویش نہیں ہے جب ٹیسٹ میچ کھیلیں گے تو بلے باز اچھی کارگردگی کا مظاہرہ کریں گے ۔کھلاڑیوں کو اسکلز پر کام کے ساتھ دیگر چیزیں سکھا جاوں میری کوشش ہےکہ کھلاڑیوں کو اتنا کچھ سکھا جاوں کہ بعد میں بھی یاد کریں۔ سابق کپتان نے کہا انسان اپنی زندگی سے بہت کچھ سکھتا ہے،قومی کھلاڑیوں کے لیے ہر وقت دستیاب ہوں۔سینئر جونیئر تمام کھلاڑیوں کے ساتھ ایک جیسا کام کر رہا ہوں, کسی کھلاڑی کا کسی دوسرے کے ساتھ موازنہ نہیں کرنا چاہیے ،سب کو برابر رکھنا چاہئے, بابر اعظم اچھا کھلاڑی ہے اسکی اپنی کلاس ہے۔یونس خان نے کہا سابق کوچ باب وولمر ایک اچھے انسان کے ساتھ بہت بڑے کوچ تھے ان سے سیکھا مختلف کھلاڑیوں کو کس طرح ڈیل کرنا ہے. بیٹنگ کوچ کا کہنا ہے کہ اظہر علی، اسد شفیق، بابر اعظم اور شان مسعود وہ کھلاڑی ہیں جو ٹیم کو آگے لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔بابر اعظم نے جتنا پرفارم کیا ہے ان سے کافی توقعات ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم انگلینڈ فائٹ بیک کرنے نہیں جیتنے آئے .ہیں. یونس خان نے کہا کہ شاگرد ہونا آسان جبکہ استاد ہونا کافی مشکل ہے ,شاگرد کے پاس غلطی کی گنجائش ہوتی مگر استاد کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔