مجید نظامی نے قلم کے تقدس پر کبھی آنچ نہ آنے دی، ان کا کردار مشعل راہ ہے: رفیق تارڑ
لاہور ( سپورٹس رپورٹر) مجید نظامی حقیقی معنوں میں اقبالؒ کے مردِ مومن تھے۔ ان کا وجود نظریۂ پاکستان یا دو قومی نظریے کے مخالفین کیلئے شمشیرِ برہنہ کی مانند تھا ۔ مجید نظامیؒ نے قلم کے تقدس پر کبھی آنچ نہ آنے دی اور ہر جابر سلطان کے روبرو بے دھڑک کلمۂ حق کہتے رہے۔ مجید نظامیؒ کا کردار ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ ان خیالات کااظہار تحریک پاکستان کے کارکن ،سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن ،رہبرپاکستان ، آبروئے صحافت اور سابق چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ مجید نظامیؒ کی دوسری برسی کے موقع پر جاری تقریبات کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی نشست کے دوران اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ اس نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا تھا۔ پروگرام کے باقاعدہ آغاز پر قاری محمد حسن سیالوی نے تلاوت کلام پاک جبکہ معروف نعت خواں الحاج حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔ نشست کی نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے انجام دئیے۔ اُنہوں نے اپنے قلم سے پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی پاسبانی کا کام لیا۔ ان کی دوستی اور مخالفت کا پیمانہ پاکستان تھا۔ ان کی پہلی اور آخری ترجیح پاکستان ہی تھا۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ مجید نظامیؒ کو اسلام ، پاکستان، قائداعظمؒ ،علامہ محمد اقبالؒ اور مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ سے والہانہ عشق تھا۔ مجید نظامیؒ نے متعدد ادارے قائم کیے اور انہیں پروان چڑھایا ان میں نوائے وقت ،نظریۂ پاکستان ٹرسٹ، ایوان اقبالؒ اور ایوان قائداعظمؒبھی شامل ہیں۔ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے چیئرمین چیف جسٹس(ر) میاں محبوب احمد نے کہا کہ مجید نظامیؒ بہت بڑی شخصیت تھے۔ انہوں نے اپنی حیاتِ مستعار میں پاکستان کی سالمیت اور اسے موثر طاقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ مجید نظامیؒ نے ہمیشہ حق کا پرچم سربلند کیا۔ ممتاز صحافی و دانشور مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ مجید نظامی سے میرا تعلق کم وبیش 50سال تک قائم رہا۔ میں نے ان جیسا بانکپن کسی اور ایڈیٹر میں نہیں دیکھا۔ وہ اپنی مثال آپ تھے۔ کوئی ایسی جیب پیدا ہی نہیں ہوئی تھی جس میں وہ سما سکیں۔ وہ ہر حکمران کے سامنے بلا جھجھک بات کرتے تھے۔ مجید نظامیؒ غیرت مند پاکستانی ، اخبار نویس اور ایڈیٹر تھے۔ ڈپٹی ایڈیٹر روزنامہ نوائے وقت سعید آسی نے کہا کہ مجید نظامیؒ نے دامے درمے سخنے کشمیریوں کا بھرپور ساتھ دیا۔آپ بڑے اصول پسند انسان تھے۔ موجودہ حالات میں ان کی ذات اور فلسفہ کی کمی بڑی شدت سے محسوس ہو رہی ہے۔ مجید نظامیؒ حکمرانوں کی اصلاح فرمایا کرتے تھے۔ اس ایوان میں مجید نظامیؒ کی یادیں تازہ کی جاتی ہیں۔ ان کی جلائی شمع کبھی مدہم نہیں ہو گی۔ وہ جو راہ یں متعین کر گئے ہیں ہم اس پر چلتے رہیں گے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ ان کے مشن کو آگے بڑھا رہا ہے۔ وہ مکمل پاکستانی تھے اور پاکستانیت ان کی رگ رگ میں بسی ہوئی تھی۔ معروف کالم نگار ،ادیبہ اور دختر پاکستان بیگم بشریٰ رحمن نے کہا اس ایوان میں داخل ہوتے ہی مجید نظامی کی موجودگی کا احساس تازہ ہو جاتا ہے۔ صدیوں بعد ایسا آدمی پیدا ہوتا ہے جو اپنے وجود سے اتنی خوبصورتیاں پیدا کردے۔ مجید نظامیؒ نے ہمیں جرات اظہار اور جرات فکر عطا کی۔ سابق وفاقی وزیر قانون ایس ایم ظفرنے کہا مجیدنظامیؒ کی شخصیت میں کئی ادارے تھے۔ ان کی زیر ادارت نوائے وقت اور دی نیشن نے ہمیشہ اخلاقیات کو تجارت پر ترجیح دی۔ پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر قائم ہوا اور یہ ملک نظریہ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا ہے۔نظریۂ پاکستان اس ملک کی شناخت ہے۔ مجید نظامیؒ نے کارکنان تحریک پاکستان کی فلاح وبہبود کیلئے بڑا کام کیا۔ سینئر صحافی ودانشور پروفیسرعطاء الرحمن نے کہا کہ میں 1985ء سے1993ء تک نوائے وقت میں کالم لکھتا رہا اور اس دوران مجید نظامیؒ سے نیازمندی کا جو رشتہ بنا ا وہ ہمیشہ قائم رہا۔ میں نے مجید نظامیؒ سے جو اصول سیکھے ہمیشہ ان پر کاربند رہا ۔ آپ نے ہمیشہ حق و صداقت کا عَلم بلند کیا۔ ممتاز سیاسی رہنما چوہدری نعیم حسین چٹھہ نے کہا مجید نظامیؒ نے ہمیشہ جابر سلطان کے سامنے کلمۂ حق کہا‘جو کہ انتہائی مشکل کام ہے ۔ آپ سچے اور پکے پاکستانی تھے۔آپ نے اپنے برادر اکبر حمید نظامی مرحوم کی شاندار روایات کو زندہ رکھا۔ مشکل حالات کا پامردی سے مقابلہ کیا اورآپ کے پایۂ استقلال میں کوئی لغزش نہیں آئی۔ مشیر وزیراعلیٰ پنجاب رانا محمد ارشد نے کہا کہ مجیدنظامیؒ نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ مجید نظامیؒ ہمارے دلوں میں زندہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ان کے قلم کی روشنائی اہل وطن کے دل و دماغ کو رہتی دنیا تک منور کرتی رہے گی۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ شعبۂ خواتین کی کنوینر بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ مجید نظامیؒ ایک شخصیت نہیں بلکہ ادارہ تھے۔ انہیں مادرملتؒ سے خاص انسیت تھی۔ محترمہ فاطمہ جناحؒ کو مادرملت کا لقب بھی انہوں نے ہی دیا تھا۔ مادرملتؒ سنٹر کی کنوینر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ مجید نظامی داعیٔ کلمہ حق تھے۔ پاکستان اور نظریۂ پاکستان کے پاسبان تھے۔ صاف گو اور محب وطن انسان تھے۔ مجید نظامیؒ نے بھر پور زندگی گزاری۔ بیگم ثریا کے ایچ خورشید نے کہا کہ اسلام ، پاکستان اور کشمیر پر انہوں نے کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ وہ ہمارے دلوں میں زندہ ہیں اور رہیں گے۔ پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔ بیگم صفیہ اسحاق نے کہا کہ مجید نظامی میرے محسن ومربی ہیں ۔ انہوں نے ہماری نظریاتی تربیت فرمائی اور میں اس نظریاتی یونیورسٹی کی ادنیٰ سی طالبعلم ہوں۔ مجید نظامیؒ زندگی بھر نظریۂ پاکستان کے فروغ و اشاعت میں لگے رہے۔ کالم نگار ودانشور بیگم خالدہ جمیل نے کہا کہ مجید نظامیؒ عظیم صحافی اور محب وطن انسان تھے۔ آپ پاکستان کوقائداعظمؒ کا پاکستان بنانا چاہتے تھے۔ وہ اس مملکت خداداد کو بانیان پاکستان اور کارکنان تحریک پاکستان کی امنگوں اور آرزوئوں کے مطابق ایک جدید اسلامی‘ جمہوری اور فلاحی ریاست کے قالب میں ڈھالنے کے لیے جہد مسلسل کرتے رہے۔ کالم نگار عزیز ظفر آزاد نے کہا کہ مجید نظامیؒ ہر ڈکٹیٹر کے سامنے سینہ سپر رہے۔ جب پاکستان کے تحفظ یعنی ایٹمی دھماکے کرنے کا وقت آیا تو اس میں بھی انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔ آپ کارکن نواز ایڈیٹر تھے۔ محمد یٰسین وٹو نے کہا کہ مجید نظامیؒ ایک عظیم انسان تھے۔ آپ نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کی۔ آپ کا پیغام تھا کہ جہد مسلسل کو اپنا شعار بنائو۔ ملک محمد یٰسین نے کہا کہ ہمیں مجید نظامیؒ کے فرمودات کو حرز جاں بنانا چاہئے۔اسلام ،پاکستان اور نظریۂ پاکستان ان کی زندگی کا مرکز و محور تھے۔ تحریک نوجوانان کے صدر ڈاکٹر احسان ظفر نے کہا ڈاکٹر مجید نظامی ایک عہد اورہماری قومی تاریخ کے ایک روشن باب کا نام ہے۔ آپ رفاہی کاموں میں بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ شاہد رشید نے کہا کہ مجید نظامیؒ کی قیادت میں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے دن دوگنی رات چوگنی ترقی کی اور نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے بھی اُمید اور حوصلے کا مرکز بن گیا۔ پروگرام کے آخر میں پیرسیداحمد ثقلین حیدر چوراہی نے ڈاکٹر مجید نظامیؒ کے ایصال ثواب اور بلندیٔ درجات کیلئے دعا کروائی۔ قبل ازیں چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے کارکنان تحریک پاکستان کے ہمراہ ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں ڈاکٹر مجید نظامیؒ کی حیات و خدمات پر مبنی تصویری نمائش کا افتتاح کیا۔ خصوصی نشست اور تصویری نمائش کے افتتاح کے موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی، ڈاکٹر تنویر ، محمد شفیق رضا قادری کی قیادت میں پاک سرزمین پارٹی کے نمائندہ وفد سمیت مجید نظامیؒ سے اظہار عقیدت کیلئے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔