پولینڈ میں اسقاط حمل سے متعلق قوانین میں سختی کے خلاف ہزارہا افراد نے احتحاجی مظاہرہ کیا ہے۔ نئے قوانین گزشتہ روز سے نافذ ہو گئے ہیں۔ گزشتہ برس اکتوبر میں پولینڈ کی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ شکم مادر میں پلنے والے جنین میں سخت طبی مسائل کے باوجود خواتین کو ابارشن یا اسقاط حمل کرانے کی اجازت نہیں ہے۔ پولینڈ میں پہلے ہی اسقاط حمل کے حوالے سے یورپ کے سخت ترین قوانین لاگو ہیں۔ خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا اندازہ ہے کہ ہر سال دو لاکھ کے قریب خواتین غیر قانونی طور پر یا دوسرے ملکوں میں جا کر اسقاط حمل کراتی ہیں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024