پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی جائزہ اور عملدرآمد کمیٹی کا اجلاسں
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی جائزہ اور عملدرآمد کمیٹی کے اجلاسں میں کمیٹی کے کنوینئر سردار ایاز صادق نے وزارت خزانہ ، منصوبہ بندی وترقی اور آڈٹ حکام کو نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی )کا سٹیٹس واضح کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ وہآپس میں بیٹھ کر میٹنگ کریں اور یہ واضح کریں کہ این ایل سی کا اسٹیٹس کیا ہے اور این ایل سی نے حکومت کو منافع دینا ہے یا نہیں نے ۔کمیٹی نے این ایل سی انتظامیہ کی جانب سے اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کیئے جانے کے معاملے پر ہونے والی انکوائری کی رپورٹ آڈٹ اور نیب کو فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔پیر کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی جائزہ اور عملدرآمد کمیٹی کا اجلاس کنوینئر سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا، جس میں وزارت منصوبہ بندی کے 1999-2000 سے 2008-09 تک کے کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کے دوران این ایل سی کے منافع سے متعلق معاملہ زیر غور آیا، جبکہ این ایل سی کا کمپنی یا وزارت منصوبہ بندی و ترقی کا ذیلی ادارہ ہونے کے حوالے سے بھی معاملے کا جائزہ لیا گیا،۔ اجلاس میں این ایل سی انتظامیہ کی جانب سے اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آیا، کمیٹی نے این ایل سی حکام کو ہدایت کی کہ معاملے پر ہونے والی انکوائری کی رپورٹ اور ریکارڈ آڈٹ اور نیب کو فراہم کیا جائے تاکہ نیب معاملے پر کاروائی کر سکے، اس حوالے سے کمیٹی کو 7 روز میں آگاہ کیا جائے،اجلاس میں وزارت سیفران کے1999 سے 2008-09 تک کے آڈٹ اعتراضات کا بھی جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے جائزے کے بعد وزارت سیفران کے کئی آڈٹ اعتراضات نمٹا دیئے۔