اسلام آباد: ریلوے خسارہ کیس کی سماعت کے لئےوفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے ۔سپریم کورٹ نے وزیر ریلوے شیخ رشید اور سیکرٹری ریلوے کو طلب کررکھا ہے۔
سپریم کورٹ میں آج ریلوے خسارہ کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ سپر یم کورٹ پیشی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ یہ گزشتہ دورے حکومت کی آڈٹ رپورٹ ہے ، عدالت کے سامنے اپنی گزارشات پیش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اکیلا رکن ہوں کیا ایک ووٹ سے حکومت بن سکتی ہے، ایک ووٹ سے حکومت بن سکتی ہے تو میں کمال آدمی ہوں ۔ہماری آڈٹ رپورٹ آنے میں ٹائم لگے گا جو رپورٹ پہلے عدالت میں پیش کی گئی تھی وہ 2013 -17 تک کی تھی ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریلوے خسارہ کیس سے متعلق آڈٹ رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد ، سیکرٹری ریلوے، سی او ریلوے کوآج طلب کیا تھا ۔ چیف جسٹس نے شیخ رشید کا نام لیے بغیر ریمارکس دیئے کہ جس کو ریلوے وزار ت درکار ہے، اسے پہلے خود ریلوے کا سفر کرنا ہوتا ہے، ریلوے کا پورا محکمہ سیاست میں پڑا ہوا ہے، روز حکومت گرا رہا ہے اور بنا رہا ہے، نہ اپنا کام وزرات سنبھال پا رہے ہیں، چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ ریلوے پر سفر کرنے والا ہر فرد خطرے میں سفر کر رہا ہے، نہ ریلوے اسٹیشن درست ہیں نہ ٹریک اور نہ سگنل ٹھیک ہیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ریلوے کو اربوں روپے کا خسارہ ہو رہا ہے، رپورٹ نے واضح کر دیا، ریلوے کا نظام چل ہی نہیں رہا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ریلوے کا ریکارڈ کمپیوٹر ائز ہونے کے بجائے مینول ہے،دنیا بلٹ ٹرین چلا کر مزید آگے جا رہی ہے اور آج بھی ہم پاکستان میں اٹھارویں صدی کی ریل چلا رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ریلوے سے کرپٹ پاکستان میں کوئی ادارہ نہیں، ریلوے میں کوئی چیز درست انداز میں نہیں چل رہی ہے،مسافر گاڑیوں کا حال دیکھیں۔
چیف جسٹس نے ٹرین حادثے سے متعلق استفسار کیا کہ ریلوے میں جو آگ لگی تھی اس معاملے کا کیا ہوا؟ وکیل ریلوے نے بتا یا کہ معاملے پر انکوائری ہوئی ہے دو افراد کے خلاف کاروائی ہوئی ہے۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چولہے میں پھینکیں اپنی کارروائی، ریلوے کے سی او عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟ وزیر ریلوے نے بتایا کہ سابق سی او کو نوٹس گیا ہے موجودہ کو نہیں، سابق کو گیا ہے اہم کیس تھا موجودہ کو پیش ہونا چاہیے تھا،بلوا لیں اپنے سی او کو، وہ کہاں ہیں۔ وکیل ریلوے نے بتایا کہ سی او اس وقت لاہور میں ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38