پنجاب آرٹس کونسل کے زیر اہتمام
پاکستان کی ثقافت اقوام عالم میں اپنی مثال آپ ہے اس کی اکائیوں کی ثقافت کا مجموعہ پاکستان کی ثقافت ہے اس کی اکائیوں میں صوبہ پنجاب کی ثقافت اپنی انفرادیت کی وجہ سے پوری دنیا میں پہچانی جاتی ہے۔ یہاں کے لوگ اپنی خوشی کا اظہار اپنے طریقے سے کرتے ہیں میلے ٹھیلے یہاں کی ثقافت کا ایک اہم جز ہیں۔گذشتہ دنوںمحکمہ اطلاعات و ثقافت، پنجاب آرٹس کونسل کے زیرا ہتمام 7 روزہ ثقافتی میلے کا انعقاد اوپن ائیر تھیٹر، باغ جناح ہال، لاہور میں کیا گیا جس میں پورے پنجاب کی ثقافت کے تمام رنگ نمایاں تھے اس عظیم الشان میلے کا افتتاح وزیر اعلٰی پنجاب سردار عثمان خان بزدار نے کیا جنہوں نے اپنے افتتاحی کلمات میں پنجاب آرٹس کونسل کی انتظامیہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہماری ثقافت ہماری پہچان ہے جن قوموں کی کوئی پہچان نہیں ہوتی تاریخ انہیں فراموش کر دیتی ہے ہم لوگ خوش قسمت ہیں کہ ہماری ثقافت اپنی مثال آپ ہے جسے دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے افتتاحی تقریب میں اہلیان لاہور کے علاوہ ملک کے دیگر علاقوں سے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ صوبائی وزرا افسران صوبائی و قومی اسمبلی کے مختلف ممبران نے شرکت کی اور حکومت پنجاب کو فقیدالمثال میلے کے انعقاد پر مبارکباد دی اور کہا کہ پورے صوبہ میں ایسی تقاریب منعقد ہونی چاہیں تاکہ سب لوگوں کو اچھی اور صاف ستھری تفریح میسر ہو سکے افتتاحی تقریب میں ڈائریکٹر جنرل والڈسٹی آف لاہور اتھارٹی کامران لاشاری نے بھی شرکت کی انہوں نے اپنے تاثرات میں کہا کہ ایسی تقریبات تسلسل کے ساتھ ہونی چاہئیں تاکہ معاشرے کا سوفٹ امیج سامنے آئے۔ افتتاحی تقریب میں ملتان اور ساہیوال کے فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جس میں نمایاں طور پر ممتاز سرائیکی گلوکارہ کوثر جاپانی، شیر میاں داد قوال اور ہمنواء تحسین سکینہ اور دیگر نمایاں گلوکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جبکہ پاکستان کے عظیم فوک سنگرندیم عباس لونے والا نے اپنی شاندار آواز میں خوبصورت لوک گیت پیش کئے اور لوگوں سے داد وتحسین حاصل کی جبکہ نظامت کے فرا ئض معروف کمپئیر ریاض ملک اور محسن گیلانی نے انجام دیے جبکہ اس میلے میں مکئی کی روٹی ، ساگ، پان، گول گپے، سوپ، پٹھورے، نان پکوڑے، چائے اور دہی بھلے کے سٹال بھی موجود تھے جبکہ پورے صوبہ کے نمایاں دستکار بھی اپنے اپنے فن کے ساتھ کام کر رہے تھے بچوں کی تفریح کے لیے جنپنگ کیسل، جادو کے کمالات اور پتلی تماشا کا بھی اہتمام کیا گیا غرضیکہ زندگی کے تمام افراد کی دلچسپی کے تمام عناصر موجود تھے اسی طرح دوسرے دن پنجاب آرٹس کونسل کے زیر اہتمام لوک رقص ، لوک موسیقی، لوک گیت، پتلی تماشہ، جادو کے کمالات کے علاوہ محفل سماع کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک کے نامور قوال توقیر علی خاں، خرم علی خاں اور ساتھیوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا ان کی قوالی اس قدر پراثر تھی کہ لوگوں پر وجد کی کیفیت طاری ہو گئی تیسرے دن فیصل آباد ریجن کے فنکاروں نے پورا دن لوگ موسیقی، لوک رقص پیش کئے جبکہ گرینڈ میوزیکل نائٹ میں فنکاروں نے اپنی منفرد انداز میں دل کو موہ لینے والے لوک گیت پیش کئے جبکہ ملک کی نامور گلوکارہ نورال لعل نے نوجوانوں کی دلچسپی کے گیت گا کرپورے پنڈال کو جھومنے پر مجبور کر دیا چوتھیدن میلے میں پنجاب آرٹس کونسل کے زیر اہتمام پورا دن لوک رقص اور لوک گیت پیش کیے گئے جبکہ گرینڈ غزل نائٹ میں پاکستان کے عظیم گلوکار غلام عباس، ندا فیض پٹیالہ گھرانے کے ابھرتے ہوئے فنکار نایاب علی خان اور انعام خان نے اپنے اپنے انداز میں دل کو مو ہ لینے والی غزلیں پیش کیں اور حاضرین سے دادو تحسین وصول کی۔ پانچویں دن پنجاب آرٹس کونسل کی طرف سے طنز ومزاح سے بھر پور مزاحیہ محفل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں نامور شاعر پروفیسر انور مسعود نے صدارت کی جبکہ دیگر شعراء کرام میں سرفراز شاہد، ڈاکٹر انعام الحق جاوید، سلمان گیلانی ، خالد مسعود، زاہد فخری، علی زلفی مرزا، ڈاکٹر سعید اقبال اور دیگر نامور شعراء کرام نے اپنا اپنا کلام پیش کیا اور محفل کو کشت زعفران بنا دیا جبکہ محفل مشاعرہ کے بعد ڈیرہ غازی خان اور بہاولپور ریجن کے فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا لوک رقص ، لوک گیت، زاعم دھریس نڑسر اور جام پوری ، لوک رقص پیش کئے جبکہ نمایاں فنکاروں میں کرشن لعل بھیل اور جمیل پروانہ کی پرفارمنس تھی جسے شائقین نے بے حد پسند کیا اور پنجاب آرٹس کونسل کی انتظامیہ کو کامیاب شو کرنے کے انعقاد پر مبارکباد دی ۔
چھٹے دن راولپنڈی اور سرگودھا ریجن کے فنکاروں نے شرکت کی اور پوٹھوہار اور سرگودھا ڈویژن نے ثقافت کے رنگ بکھیر دئیے شو کی خاص بات روبی ریشماں اور افشاں زیبی کی پرفارمنس تھی جسے لوگوں نے بے حد پسند کیا جبکہ دیگر نمایاں فنکاروں میں قربان نیازی کی شاندار پرفارمنس تھی تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اطلاعات پنجاب جناب فیاض الحسن چوہان تھے جنہوں نے کامیاب شو کے انعقاد پر مبارکباد دی اور کہا کہ ہماری ثقافت ہمارا فخر ہے ہمارے فنکار اپنے فن کی وجہ سے پوری دنیا میں پہچانے جاتے ہیں جس کے لیے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں
ساتویں دن یعنی میلے کے آخری روز پنجاب آرٹس کونسل اور گوجرانوالہ ریجن کے فنکاروں نے اپنے اپنے فن کا مظاہرہ کیا جن میں فضل جٹ، راگا بوائز، علی عمران شوکت اور پاکستان کے نامور فوک گلوکار ملکو نے اپنے خوبصورت انداز میں نغمے پیش کیے اور شائقین سے داد وصول کی ان سات دنوں کی خاص بات یہ تھی کہ اس میلے میں اہلیان لاہور نے بچوں اور خواتین کے ساتھ بڑی تعداد میں شرکت کی اور لطف اندوز ہوئے سردی کو کم کرنے کے لیے پنجاب آرٹس کونسل کی طرف سے پنڈال کو ہیٹر سے باقاعدہ گرم رکھا گیا اور جس کی وجہ سے یہ احساس ہی نہ ہوا کہ کتنی سردی ہے اس کامیاب میلے کے انعقاد پر سیکرٹری اطلاعات و ثقافت حکومت پنجاب راجہ جہانگیر انور ، اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل محمد رضوان شریف، جن کی سربراہی میں اس میلے کا انعقاد کیا گیا،مبارکباد کے مستحق ہیں۔یہ امرقابل ذکرہے کہ 45 سال میں پہلی دفعہ سرکاری سطح پر پنجاب آرٹس کونسل کے زیر اہتمام اتنے بڑے میلے کاانعقاد کیا گیا جس کا کریڈٹ بلاشبہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل محمد رضوان شریف اور ان کی ٹیم کو جاتا ہے جن کی محنت اور کاوش کی وجہ سے یہ کامیاب میلہ منعقد ہوا۔
پنجاب آرٹس کونسل کے زیراہتمام منعقد ہونے والے اس سات روزہ ثقافتی میلے کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں پورے صوبے کی نمائندگی ہورہی تھی کہیں پوٹھوہاری ثقافت کی جھلک نظر آرہی تھی ،کہیں سرائیکی اور کہیں پنجابی ثقافت کا رنگ نمایاں تھا یعنی یہ میلہ ایک خوبصورت ثقافتی گلدستہ تھا جس میں مختلف ثقافتی رنگوں کے پھول تھے۔ لاہور چونکہ پاکستان کا ثقافتی اور ادبی مرکز ہے اور اس مرکز میں ایسے میلوں اور تقریبات کا انعقاد لاہور سمیت پورے صوبے کے لوگوں کی دلچسپی کا باعث ہے۔ اس میلے کے انعقادکا صوبے کے ثقافتی اور ادبی حلقوں نے زبردست خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سردار عثمان خان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے میلوں اور تقریبات کا انعقاد لاہور کے علاوہ دوسرے شہروں میں بھی کیا جائے تاکہ جولوگ لاہور نہیں پہنچ سکتے وہ اپنے اپنے علاقوں میں ہی ثقافتی اور ادبی تقریبات میں شرکت کرسکیں۔