بلدیہ عظمی میں انجیئرنگ پوسٹوں پر بی ٹیک اور ڈپلومہ افسران فوروی ہٹانے کا حکم
کراچی(اسٹاف رپورٹر)بلدیہ کراچی نے انجینئرنگ کی پوسٹوں پر تعینات بی ٹیک اور ڈپلومہ رکھنے والے 45 افسران کو فوری طور پر ہٹانے کے احکامات جاری کردے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ اقدامات سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اٹھائے گئے جس کے تحت انجینئرنگ کی پوسٹ پر صرف کوالیفائڈ انجینئر ہی کام کرسکتا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز کی جانب سے ادارے کے سینئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورس کو لکھے گئے ایک خط کے ذریعے بی ٹیک، بی ٹیک (آنرز) اور انجینئرنگ کا ڈپلومہ رکھنے والے 45 افسران کی فہرست بھی فراہم کی گئی ہے جنہیں محکمہ انجینئرنگ سے محکمہ ہیومن ریسورس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ افسران گذشتہ کئی سالوں سے انجینئرز کی پوسٹوں پر کام کر رہے تھے۔بی ٹیک، بی ٹیک (آنرز) اور ڈپلومہ رکھنے والے 45 افسران میں گریڈ 19 کے پانچ، گریڈ 18 کے دس ، گریڈ 17کے 25 اور گریڈ 16 کے پانچ افسران شامل ہیں۔ فہرست کے مطابق یہ ان افسران میں4 سپریٹنڈنٹ انجینئرز، 11ایگزیکیٹو انجینئرز، 25اسسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینئرز اور5 اسسٹنٹ انجینئرزشامل ہیں۔ محکمہ انجینئرنگ کی جانب سے اس خط میںیہ بھی کہا گیا ہے کہ مزید یہ کہ چونکہ معاملہ خالصتامحکمہ انجینئرنگ سے متعلق ہے لہذا عدالت عظمی کے حکم کے مطابق معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کیا جانا چاہئے اور حتمی شکل دینے سے پہلے مجاز اتھارٹی یعنی محکمہ بلدیات حکومت سند ھ سے منظوری حاصل کی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ بلدیہ کراچی کے محکمہ ہیومن ریسورس نے اسی ماہ کی 14 تاریخ کو محکمہ انجینئرنگ سے ایک خط کے ذریعے انجینئرز کی پوسٹوں پر کام کرنے والے نان انجینئرز کی فہرست طلب کی تھی۔ اطلاعات کے مطابق سندھ کے سابق وزیر کے ایس مجاہد خان بلوچ کے دو بیٹے اس فہرست میں شامل ہیں جبکہ گریڈ 19 کے محمد ظفرخان بلوچ، سہیل اللہ خان، نازش رضا، احمد خان اور طارق عامر خان کے نام اس فہرست میں شامل ہیں۔