پرنس ولید اور ترکی بن ناصر سمیت متعدد افراد کی ڈیل کے بعد رہائی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں جاری کرپشن کے خلاف کریک ڈاو¿ن میں گرفتار عرب پتی شہزادے الولید بن طلال اور شہزادہ ترکی بن ناصر سمیت کئی تاجروں کو معاہدے کےبعد رہا کر دیا گیا ہے۔گزشتہ سال سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف کریک ڈاو¿ن میں شہزادوں سمیت مختلف کاروباری شخصیات کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل شہزادہ ولید بن طلال بھی شامل تھے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی حکومت نے ڈیل کے بعد شہزادہ الولید بن طلال اور شہزادہ ترکی بن ناصر سمیت کئی کاروباری شخصیات کو ڈیل کے بعد رہا کردیا ہے، رہائی پانے والوں میں ایم بی سی ٹی وی کے مالک عبدال الابراہیم، فیشن اسٹور کے مالک فواز الحکیر اور رائل کورٹ کے سابق سربراہ خالد التویجری بھی شامل ہیں۔شہزادہ الولید بن طلال کے خاندانی ذرائع نے بھی ان کی رہائی کی تصدیق کر دی ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان افراد کی رہائی کس ڈیل کے تحت عمل میں آئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اپنی رہائی سے چند گھنٹے قبل ولید بن طلال نے انکشاف کیا تھا کہ میں پ±ر امید ہوں کہ مجھے رہا کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، میرے اور حکومت کے درمیان مذاکرات ہوگئے ہیں اور اب یہ معاملات ختم ہونے کو ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکام کے ساتھ مذاکرات میں میں اس موقف پر قائم رہا کہ میں بیگناہ ہوں ۔ انہوں نے حکومت سے کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ میں اپنے مالیاتی امور کو خود چلاو¿ں گا اور اپنی دولت کا کوئی حصہ حکومت کے حوالے نہیں کروں گا۔ذرائع کے مطابق سعودی عرب میں کرپشن الزامات میں گرفتار سعودی تاجر ولید البراہیم، فوازالحکیم، شہزادہ ترکی بن ناصر اور خالد التویجری نے بھی حکومت سے ڈیل کر لی ۔