بلاول نے بینظیر کے سیاسی وارث بننے کا رنگ دکھانا شروع کردیا
اسلام آباد ( عترت جعفری) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے بیٹے تو ہیں مگر اب انہوں نے صحیح معنوں میں اپنی والدہ محترمہ کے سیاسی وارث بننے کا رنگ دکھانا شروع کردیا ہے۔ اس کا ایک مظہر ایک بڑے اخبار نیوز آوٹ لٹ کو ڈیوس میں دیا جانے والا انٹرویو ہے جس میں انہوں نے اعتماد اور توازن سے اپنے خیالات بیان کئے جس کی ملکی اور غیر ملکی دونوں سطح پر تعریف ہوئی ہے۔ بھارتی صحافی نے بلاول بھٹو زرداری سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ‘ پاکستان میں اندرونی صورتحال ‘ پاک بھارت تعلقات پر چبھتے سوالات کیے جن کا جواب بلاول بھٹو زرداری نے اعتماد کے ساتھ دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان کو مضبوط فوج کی ضرورت ہے کیونکہ ملک دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔ ان سے سوال کیا گیا کہ پاکستان کی فوج کے انتہا پسند قوتوں کے ساتھ تعلقات ہیں جس پر بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ فوج دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہی ہے اگر میں فوج پر تنقیدکرون تو یہ میرے ملک اورمیرے مقصد کی کوئی خدمت نہیں ہے۔ پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت سب چیزیں اچھی نہیں ہیں تاہم محسوس ہوتا ہے کہ مستقبل میں بہتری اب بھی متوقع ہے دونوں ممالک میں مخاصمت اور حقیقی شکایات کے باوجود دونوں ممالک کی جوان نسل سمجھ جائے گی امن ہی واحد حل ہے ہمیں اس منزل تک جانے کے لیے راستہ تلاش کرنا ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کا امیج گجرات کے واقعات کے بعد مثبت نہیں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بلاول بھٹو زرداری کے انٹرویو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے انٹرویو میں سیاسی پختگی تھی ان کی گفتگو میں ملک کے سیکیورٹی اداروں کے بارے میں عزت واحترام موجود تھا۔ انہوں نے اپنی افواج کی تحسین کی جو ایک مثبت بات ہے عمومی طور پر سیاستدان ملک کے اداروں کے بارے میں مثبت بات نہیں کرتے بلاول بھٹو زرداری نے سخت سوالات کا تحمل سے جواب دیاجس سے محترمہ بے نظیر بھٹو کی جھلک نظر آتی ہے۔