الیکشن ایکٹ ہر عدم عمل درآمد پر پاکستان علماءکونسل کی رجسٹریشن منسوخ
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)الیکشن کمشن نے الیکشن ایکٹ 2017پر عملدرآمد نہ کرنے پر پاکستان علماءکونسل کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے۔ الیکشن کمشننے پاکستان علماءکونسل کے سابق چیئرمین حافظ طاہر اشرفی سے دولاکھ روپے پارٹی اندراج فیس ،انٹراپارٹی الیکشن کا سرٹیفکیٹ،پارٹی دستور کی پرنٹ شدہ کاپی، مرکزی وصوبائی عہدیداروں کی فہرست ، دوہزار ممبران کے شناختی کارڈ کی فوٹوکاپیاں اور دستخط شدہ ممبر شپ کی تفصیلات طلب کیں تھیں جو کہ وہ جمع نہ کرواسکے ۔ حافظ طاہر محمود اشرفی اور صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے پاکستان علماءکونسل کی2014ءمیں رجسٹریشن کروائی تھی ۔گزشتہ سال پاکستان علماءکونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ نے سابق چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی کے غیر ملکی این جی اوز کے ساتھ معاہدوں سمیت غیر اخلاقی اور غیر آئینی اقدامات کے شواہد سامنے آنے پر جماعت سے نکال دیا تھا۔ پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی کے مطابق گزشتہ سال ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن اور مجلس شوریٰ کے فیصلوں سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا گیا تھااور مختلف درخواستوں میں الیکشن کمشن سے استعدا بھی کی گئی کہ حافظ طاہراشرفی کاالیکشن کمشن کی ویب سائیٹ پرموجود نام بھی ختم کیا جائے اور جب تک الیکشن کمشن حتمی فیصلہ نہیں کرتا ان کو انتخابی نشان بھی الاٹ نہ کیا جائے چونکہ حافظ طاہر اشرفی 62/63پر بھی پورا نہیں اترتے چونکہ یہ برطانوی پاسپورٹ بھی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کے ذریعے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمشن نے پاکستان علماءکونسل کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے ۔ پاکستان علماءکونسل کی لیگل کمیٹی الیکشن کمیشن آف پاکستان کے رولز کے مطابق اس مسئلے کو دیکھ رہی ہے اوراس حوا لے سے پاکستان علماءکونسل تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرے گی۔
رجسٹریشن منسوخ