مصلحت کا شکار جج نظام عدل میں رہنے کے لائق نہیں: جسٹس منصور
لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت نیوز) سول ججز بھرتی امتحان میں صرف 21امیدوار تحریری امتحان پاس کر سکے، مجموعی طور پر 3ہزار 648امیدواروں نے امتحانات میں شرکت کی تھی۔ ہفتہ کو سول ججز بھرتی کا تحریری امتحان کا نتیجہ جاری کر دیا گیا۔ نتیجے کے مطابق صرف21 امیدوار امتحان پاس کر سکے۔ مجموعی طور پر 3ہزار 648 امیدواروں نے امتحان میں شرکت کی تھی۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے نتائج کا اعلان کیا۔ امیدواروں سے 7پیپرز لئے گئے تھے جن میں سے 4قانون کے پیپر جبکہ انگریزی، اردوسے متعلق تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے چیف جسٹس نے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق صاف اور شفاف طریقے سے امتحانات لے گئے۔ چیف جسٹس نے کہا جو جج مصلحت کا شکارہوتا ہے یا سمجھوتہ کرتے ہوئے انصاف فراہم کرتا ہے وہ ناکام شخص ہے اور نظام عدل میں رہنے کے لائق نہیں ہے۔ ہم صبح و شام ایک امتحان سے گزرتے ہیں۔ قانون سے ہٹ کر فیصلہ کرنے کا سوچنا بھی نہیں ہے اور نہ ہی اصولوں کو پس ڈالنا ہے۔ جسٹس منصور نے کہا کہ مقابلے کے امتحانات کی طرز پر سول ججز کے امتحانات کا انعقاد آسان کام نہیں تھا لیکن ہماری کمیٹی نے مشکل کام کو ممکن کر دکھایا۔ اس موقع پر نامزد چیف جسٹس محمد یاور علی نے کہا شفاف انداز میں ججز کی تقرری عدلیہ معاشرے اور سائلین کیلئے بہت اہم ہے۔
جسٹس منصور