ایران نے اسرائیل کی دھمکیوں کو 'اشتعال انگیز' قرار دے دیا: اسرائیلی وزیر کا انتباہ

Feb 28, 2025 | 15:24

جمعرات کو ایران کی وزارتِ خارجہ نے اسرائیل کی دھمکیوں کو "اشتعال انگیز" قرار دیا جب اسرائیل کے وزیرِ خارجہ نے خبردار کیا کہ ایران کی جوہری صلاحیتوں کو روکنے کے لیے "فوجی آپشن" کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔امریکی میڈیا کمپنی  ساتھ ایک انٹرویو میں اسرائیلی وزیرِ خارجہ گیڈون سار نے کہا، ایران نے "دو بم" بنانے کے لیے کافی یورینیم افزودہ کر لیا ہے اور وقت تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔انہوں نے بدھ کے روز شائع شدہ مضمون میں کہا، "میرے خیال میں جوہری ایرانی پروگرام کو ہتھیار بنانے سے پہلے روکنے کے لیے ہمارے پاس ایک قابلِ اعتماد فوجی آپشن ہونا چاہیے۔"ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ان تبصروں کو "اشتعال انگیز اور غیر معقول" قرار دیا۔انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "اسرائیلی وزیرِ خارجہ اور دیگر حکام ایران کو فوجی کارروائی کی دھمکیاں دیتے رہتے ہیں جبکہ مغرب ایران کی دفاعی صلاحیت کی بنا پر اس پر الزام لگاتا رہتا ہے۔"اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے بقائی نے مزید کہا، "ایک قابض ملک کے ہاتھوں شدید پریشانی کا شکار خطے میں اپنی دفاعی صلاحیتوں کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا صرف ایک ذمہ دارانہ اور ضروری عمل ہے۔"اس ماہ کے شروع میں امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو کے دورے کے موقع پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل امریکہ کی حمایت سے ایران کے خلاف "کام تمام" کر دے گا۔ایران اور اسرائیل کئی عشروں سے دشمن ہیں۔ انہوں نے غزہ جنگ کے باعث بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کے پس منظر میں گذشتہ سال پہلی بار ایک دوسرے پر براہِ راست حملے کیے۔بدھ کے روز بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے دوبارہ شائع کردہ اور اے ایف پی کے ملاحظہ کردہ ایک خط کے مطابق ایران نے حالیہ مہینوں میں انتہائی افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف اور صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار بنانے کے کسی بھی ارادے کی تردید کرتا ہے۔ٹرمپ نے حال ہی میں ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے پر زور دیا تھا لیکن ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بعد میں کہا تھا، "امریکہ کے ساتھ مذاکرات سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا۔

مزیدخبریں