Waqt News
Saturday | April 17, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • مقدمہ اقدام قتل کے فریقین کو نوٹس جاری
  • مقدمہ فراڈ کی شنوائی 30 اپریل تک ملتوی
  • بوگس چیک کے مقدمہ کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی
  • رحیم یارخان، تونسہ شریف اور شہر سلطان میں پولیس کا فلیگ مارچ
  •  منکیرہ پولیس نے 2 اشتہاریوں  کو ضلع وہاڑی سے گرفتار کرلیا

حمزہ کی واپسی، شہباز شریف کی تیاریاں!!!!

Feb 28, 2021 5:11 AM, February 28, 2021
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
حمزہ کی واپسی، شہباز شریف کی تیاریاں!!!!

حمزہ شہباز شریف کی جیل سے عملی سیاست میں واپسی ہوئی ہے گذشتہ روز ہونے والی ریلی نے یہ ثابت کیا ہے کہ لاہور میں حمزہ شہباز شریف ن لیگ کا سب سے مضبوط اور موثر چہرہ ہیں۔ وہ سوشل میڈیا سٹار تو نہیں ہیں لیکن سیاسی طور پر لاہور میں ان کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ پی ڈی ایم کے جلسوں کے دوران بھی یہ بات واضح طور پر محسوس کی گئی کہ ن لیگ کے کارکنوں کو جلسہ گاہ تک لانا، سیاسی ماحول بنانا، جلسہ کامیاب بنانا، سیاسی طاقت کا مناسب مظاہرہ کرنا اور سٹریٹ پاور کو ثابت کرنا ہو تو ن لیگ حمزہ شہباز شریف کے بغیر کوئی کامیاب سیاسی جلسہ نہیں کر سکتی۔ حالات و واقعات اور حمزہ کی عدم موجودگی میں یہ ثابت ہوا ہے کہ لاہور میں ن کی سیاست پر اس کا واضح کنٹرول ہے۔ 

مقدمہ اقدام قتل کے فریقین کو نوٹس جاری

حمزہ شہباز کا کنٹرول صرف لاہور تک محدود نہیں ہے بلکہ پنجاب میں پارٹی کو منظم کرنے اور اسے فعال رکھنے میں بھی ان کا کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ حمزہ کی عدم موجودگی میں ن لیگ میں موجود ان کے مخالف دھڑوں کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ٹویٹ، ری ٹویٹ کی حد تک مہم تو چل سکتی ہے لیکن جب کبھی عملی سیاست اور کارکنوں کو سڑکوں پر لانے اور جلسہ گاہ کو بھرنے کی بات ہو گی تو وہاں میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کے بغیر عوامی طاقت کا مظاہرہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس میں تو کچھ شک نہیں ہے کہ ن لیگ کی اندرونی دھڑے بندے میں مریم بی بی کے حمایتی موجود ہیں اور ان کے خیال میں میاں نواز شریف کی صاحبزادی کو قیادت کے فرائض انجام دینے چاہییں لیکن عملی طور پر سیاسی کارکن اس قیادت سے نالاں ہیں کیونکہ برسوں سے پارٹی کے ساتھ کام کرنے والے یہ سمجھتے ہیں کہ قیادت انہی لوگوں کو کرنی چاہیے جو مسلسل سیاسی عمل کا حصہ ہیں اور برسوں سے سیاسی میدان میں کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

مقدمہ فراڈ کی شنوائی 30 اپریل تک ملتوی

حمزہ شہباز شریف کے ساتھ اختلاف رکھنے والے بھی موجود ہیں لیکن اس کے باوجود جماعت میں ان کی حیثیت نواز شریف کی صاحبزادی سے بہت مختلف اور بہتر ہے۔ حمزہ شہباز کی واپسی پر ہونے والی ریلی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ لاہور میں کارکنوں کو سڑکوں پر لانے کے لیے حمزہ شہباز شریف کے گروپ کو قیادت کرنا ہو گی، اس کے بغیر کوئی سیاسی سرگرمی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ حمزہ شہباز کی واپسی ہو گئی ہے میاں شہباز شریف کی واپسی کی تیاریاں جاری ہیں جب یہ دونوں سیاسی میدان میں ہوں گے تو پھر یقینی طور پر پارٹی قیادت کا فیصلہ بھی ضرور ہو گا کیونکہ مستقبل کے سیاسی خاکے میں بھی اگر ن لیگ فیصلہ سازی کے معاملے میں تقسیم رہی اور ہر بڑی چھوٹی بات کے لیے لندن کی طرف دیکھتی رہی تو پھر جماعت پیچھے رہ جائے گی۔ بہرحال میاں نواز شریف کی عدم موجودگی میں ان کے بھائی اور بھائی کی عدم موجودگی میں حمزہ شہباز شریف ہی ن لیگ کی سٹریٹ پاور کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ جہاں تک میاں نواز شریف کی وطن اور ان کی ملکی سیاست میں واپسی کا تعلق ہے تو اس پر سوالیہ نشان رہے گا کیونکہ انہوں نے حکومت سے رخصت ہونے کے بعد اور بالخصوص پاکستان سے باہر جا کر لندن میں بیٹھ کے قومی اداروں کے بارے میںجو زبان استعمال کی اور جس انداز میں گفتگو کی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ ہر حال میں حکومت حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کی سیاست کا واحد مقصد ایوانِ وزیراعظم میں قیام ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ میاں صاحب کی بیرون وطن روانگی جن حالات میں ہوئی ہے وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ان پر جو الزامات و مقدمات ہیں وہ بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں انہیں عدالتوں کا سامنا کرنا ہے اور خود کو عدالتوں میں بے گناہ ثابت کرنا ہے۔ ایسے تو نہیں ہو سکتا کہ وہ بیک وقت ملک کے وزیراعظم بھی ہوں اور  ان پر کرپشن کے مقدمات بھی چل رہے ہوں، یہ بھی ممکن نہیں ہے کہ انہیں تمام مقدمات سے بری کر دیا جائے۔ احتساب کے نظام کو غیر جانبدار ثابت کرنے کے لیے میاں نواز شریف کو مقدمات کا سامنا کرنا ہو گا۔ ان کے دور میں ملکی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کے ذمہ دار اگر وہ نہیں ہیں تو پھر کون ہے۔ میاں صاحب اور  ان کی صاحبزادی اب تک قومی اداروں کو متنازع بنانے اور نفرت پھیلانے میں ناکام رہے ہیں یا پھر وہ روزانہ کی لاحاصل مشق سے تھک گئے ہیں کیونکہ مسلسل اداروں کو متنازع بنانے کی بھرپقر مہم کے باوجود وہ ہدف حاصل نہیں کر سکے۔   یہی وجہ ہے کہ ان کی گفتگو میں تبدیلی آئی ہے۔ مریم بی بی نے محتاط گفتگو شروع کی ہے جبکہ اس بدلتے موسم میں مولانا فضل الرحمٰن کا لب و لہجہ بھی بدلا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔ یہ ساری تبدیلیاں بلاوجہ تو نہیں ہیں۔

بوگس چیک کے مقدمہ کی سماعت 23 اپریل تک ملتوی

میاں حمزہ شہباز شریف کو جیل میں رہ کر اپنے ماضی کو بغور دیکھنے کا موقع ملا ہے۔ وہ اس دوران معمول کی زندگی سے دور رہے۔ اب وہ واپس آئے ہیں دیکھنا یہ ہے وہ کس طرح کی سیاست کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔ ویسے میاں شہباز شریف کے زیر اثر رہتے ہوئے انہوں نے ہمیشہ یہی سیکھا ہے کہ ملک میں موجود تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلا جائے، وہ تصادم اور ٹکراؤ کے بجائے سب کے ساتھ مل کر آگے بڑھنے کے فارمولے پر عمل کرتے ہیں۔ ایک سیاسی کارکن کے پاس جیل میں سوچنے کے لیے بہت وقت ہوتا ہے۔ وہ غلطیوں پر نگاہ دوڑا سکتا ہے وہ جائزہ لے سکتا ہے کہ کہاں اس سے غلطی ہوئی، کہاں اس نے زیادتی کی، کہاں اس نے اختیارات سے تجاوز کیا اور کہاں اس کے ساتھ زیادتی ہوئی، کہاں اس نے میرٹ کے بجائے پسند نا پسند کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کیے۔ مسلسل حکومت میں رہنے کے بعد انہیں جیل کے اس وقت نے اپنے فیصلوں پر غیر جانبدارانہ تجزیہ کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ کس حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔ میاں نواز شریف والا راستہ اختیار کرتے ہیں یا پھر اپنے والد میاں شہباز شریف کی طرح سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھتے ہیں۔ ان کی حکمت عملی ہی ن لیگ کی قیادت کا مسئلہ بھی حل کر سکتی ہے۔

رحیم یارخان، تونسہ شریف اور شہر سلطان میں پولیس کا فلیگ مارچ

میاں شہباز شریف باہر آتے ہیں تو ن لیگ کی سیاسی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، چودھری نثار علی خان کی بھی واپسی ہو سکتی ہے ان کے ساتھ ن لیگ کے پرانے لوگوں کی بھی واپسی ہو سکتے ہے۔ آئندہ چھ سے آٹھ ماہ ملکی سیاست کے لیے نہایت اہم ہیں۔ اس دوران بڑی سیاسی تبدیلیاں رونما ہو سکتی ہیں۔ اکتوبر نومبر تک سیاسی جماعتوں کی صورت حال واضح ہو جائے گی۔ یہ بات تو طے ہے کہ ملک ہر وقت سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا نہ ہی ہر وقت عوام کو بیکار سیاسی بحث پر چھوڑا جا سکتا ہے۔ پنجاب سینیٹ انتخابات میں ہونے والی مفاہمت و رضامندی نے یہ ضرور بتایا ہے کہ اگر سیاست دان اپنے کاموں کے لیے اتفاق رائے پیدا کر سکتے ہیں تو پھر انہیں عوامی فائدے کے لیے  ایک صفحے پر ضرور آنا چاہیے۔ چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب میں ثابت کیا ہے کہ اگر تعمیری گفتگو کی جائے، سب کا خیال رکھا جائے تو معاملات بات چیت کے ذریعے بھی حل کیے جا سکتے ہیں۔

 منکیرہ پولیس نے 2 اشتہاریوں  کو ضلع وہاڑی سے گرفتار کرلیا
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

محمد اکرام چودھری


مشہور ٖخبریں
  • سرپیٹ لینے کی تیاری 

    Apr 12, 2021
  • ’’تزویراتی ‘‘ محاذ پر بنامنظر

    Apr 09, 2021
  • ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

    Apr 15, 2021
  • سوشل میڈیا مضمرات : ’’مفت ویکسین ‘‘

    Apr 06, 2021
متعلقہ خبریں
  • صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کی ضمانت منظور

    Apr 14, 2021 | 12:29
  • پنجاب کابینہ نے شہباز شریف اور حمزہ کو پیرول پر رہا کرنے کی ...

    Nov 24, 2020 | 16:40
  • شہباز شریف کے کرونا پازیٹیو ہونے پر دلی افسوس، اللہ جلد روبہ ...

    Jun 11, 2020 | 15:21
  • لاس میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد 131 ہوگئی

    Mar 04, 2021 | 16:52
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • ڈی پی او کا دورہ رمضان بازار دنیا پور اشیاء کی قیمتوں‘ سٹالز ...

    Apr 17, 2021
  • ریکوری سٹاف اہداف حاصل کرے‘ پبلسٹی فیس پر کوتاہی برداشت ...

    Apr 17, 2021
  • رمضان بازاروں میں عوام کو بھرپور ریلیف ملے گا: جاویدارشاد 

    Apr 17, 2021
  • ایس پی کینٹ کا دورہ ممتاز آباد گول پلاٹ رمضان بازار‘ ...

    Apr 17, 2021
  • وی سی اور ایم ایس نشتر سے وائی ڈی اے کے وفد کی ملاقات‘ مسائل ...

    Apr 17, 2021
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • ماہ مبارک نیکیوں کا موسم بہار!!!

    Apr 17, 2021
  • جناب سپیکر آب ایسے اجلاس چلاتے ہیں جیسے کل قیامت ...

    Apr 17, 2021
  • پاکستان سے بائیڈن کا بھی ’’ڈومور‘‘

    Apr 16, 2021
  • رمضان میں مہنگائی، امن و امان کی صورتحال اور ...

    Apr 15, 2021
  • ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

    Apr 15, 2021
  • 1

    بھارتی مظالم روکنے کیلئے مسلم ممالک بالخصوص او آئی سی کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا ...

  • 2

    پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں کمی 

  • 3

    ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز جاری

  • 4

    ملک کے بہتر مستقبل کیلئے کرپٹ مافیاز پر آہنی ہاتھ ڈالنے کی اشد ضرورت ہے 

  • 5

    مذہبی تنظیم پر پابندی کا فیصلہ

  • 1

    ہفتہ  ‘4 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  17؍ اپریل2021ء 

  • 2

    جمعۃ المبارک‘3 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  16؍ اپریل2021ء 

  • 3

    جمعرات ‘2 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  15؍ اپریل2021ء 

  • 4

    بدھ  ‘  1442ھ‘  14؍ اپریل2021ء 

  • 5

    منگل  ‘  29شعبان المعظم   1442ھ‘  13؍ اپریل2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • ’’ارشاد ناؔمہ ، عجز و شُکر ِبارؔی/ عدالتی انقلاب ...

    Apr 17, 2021
  • رمضان المبارک اور انسان سازی

    Apr 17, 2021
  • میں اور ضیاء شاہد

    Apr 17, 2021
  • ابھی کام باقی ہے

    Apr 17, 2021
  • تاریخ کی زبانی تاریخ

    Apr 17, 2021
  • مافیا گردی

    Apr 17, 2021
  • ہیمو فیلیا2021 کے تناظرمیں

    Apr 17, 2021
  • ایمرسن یونیورسٹی۔۔۔ حلوائی کی دکان ، نانا جی کی ...

    Apr 17, 2021
  • کل اور آج کے بچے 

    Apr 17, 2021
  • قوم گھبرانا نہیں۔سرپینٹا چاہتی ہے

    Apr 17, 2021
  • 1

    سائنسی، تکنیکی و طبی تعلیم

  • 2

    روزہ کا مقصد اور احتیاط

  • 3

    ڈاکٹر اسرار احمدؒ … ایک نابغہ روزگار شخصیت

  • 4

    یوٹیلیٹی سٹورز پر اشیا کی فراہمی یقینی بنائی جائے

  • 5

    سوشل میڈیا کے مضر اثرات

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    رمضان اور تحصیل تقویٰ(۲)

  • 2

    رمضان اور تحصیل تقویٰ(۱)

  • 3

    عالمگیر پیغام (۳) 

  • 4

    عالمگیر پیغام (۱)

  • 5

    انقلابِ فکر و عمل (۲) 

  • 1

    طویل صف

  • 2

    قدرت نے پاکستان

  • 3

    قربانیاں

  • 4

    ہمارے نوجوانوں

  • 5

    مملکت پاکستان

  • 1

    مصلحت

  • 2

    ہندی مسلمانوں

  • 3

    زمین و آسماں

  • 4

    اسلام کی روح

  • 5

    طواف و حج

منتخب
  • 1

    سرپیٹ لینے کی تیاری 

  • 2

    ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

  • 3

    وزارت اطلاعات میں فواد چودھری کی واپسی

  • 4

    رحمن صاحب: ’’اچھے زمانے تھے‘‘

  • 5

    پاکستان سے بائیڈن کا بھی ’’ڈومور‘‘

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    کرونا کی نئی قسم میں مبتلا 20 فی صد مریضوں کی منفی رپورٹ غلط آ رہی ہے

  • 2

    ویکسین کے مقابلے کووڈ سے بلڈ کلاٹس کا خطرہ 8 گنا بڑھ جاتا ہے، تحقیق

  • 3

    پاکستان نے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں جنوبی افریقا کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر چار میچوں کی ...

  • 4

    کسی جتھے کو ریاست کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔وزیر داخلہ شیخ رشید احمد

  • 5

    برطانیہ:تحقیقی ماہرین نے30 سیکنڈز میں کرونا وائرس کے خاتمے کی خوش خبری سنادی

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group