مکرمی : برصغیر کی تقسیم کے فارمولے کے مطابق بھی کشمیر کی ریاست کا الحاق پاکستان سے ہونا چاہیئے تھا ،مگر افسوس ایسا نہیں کیا گیا اور سازشوں کے ذریعے طاقت کے بل بوتے پر بھارت کی جانب سے غاصبانہ قبضہ کرلیاگیاتھا ،آج تک اسے بھارت کے غاصبانہ قبضے سے ٓآزادکروانے کیلئے جدوجہد جاری ہے، اور کشمیریوں کو بھارتی فوجیوں کی بندقوںکے زیر سایہ جدوجہد جاری رکھتے ہوئے اسکی بڑی قیمت چکانا پڑرہی ہے . پانچ فروری کا دن روایتی انداز سے ہٹ کرمنانے کا تقاضا کرتا ہے ، چونکہ 5اگست 2019ء کے بھارت کی جانب سے کشمیری دشمنی کے اقدام کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم کرنے کے بعد 5فروری کا دن پہلی بار آرہا ہے،جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈائون کو چھ ماہ سے زائد کا عرصہ ہوگیا ہے ،قابض نو لاکھ بھارتی فوج نے کشمیریوں کا عرصہ حیات مکمل تنگ کررکھا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں اس وقت بھارت سرکار کی ریاستی دہشتگردی عروج پر ہے‘ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب نہتے کشمیریوں کا خون نہ بہایا جاتا ہو مظلوم مائوں سے ان کے بیٹوں کو الگ نہ کیا جاتا ہو ، ظلم وستم کی ایسی داستانوں کورقم کیا جارہاہے کہ انسانیت کانپ اُٹھتی ہے ،اس دوران بھی بھارتی افواج کی جانب سے 13ہزار سے زائد کشمیریوں کو اغواء کیاگیا، جنہیں عقوبت خانوں میں رکھا گیا ہے،کشمیریوں سے انکے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے ،کشمیری قائدین کو بھی نظر بند رکھتے ہوئے ان کی سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد ہے،اس سنگین صورتحال نے مقبوضہ وادی میں تعلیم کی سرگرمیاں کوبھی درہم برہم کرکے رکھ دیاہے، مختلف سکولوں و کالجز میں آئے روز دنگا فساد کروایاجاتاہے اور بعد ازاں لاٹھی چارج ، آنسو گیس اور پیلٹ گنوں کے ذریعے مسلمان طلباء و طالبات کو نشانہ بنایا جاتاہے اور بہت سے طلباء کو جعلی جھڑپوں میں گرفتار کر لیاجاتا ہے اور بعد ازاں ان کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جاتا ہے جو کہ کسی قدر قابلِ برداشت نہیں ،بھارت شاید یہ نہیں جانتا کہ جن نہتے کشمیریوں پر وہ ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے وہ کبھی بھی اس کی ریاستی دہشتگردی کے سامنے جھکنے والے نہیں ،بھارت کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ جس قوم نے آزادی کیلئے جان ہتھیلی پر رکھ لی ہو تو پھر اس کا راستہ طاقت اور فوج سے زیادہ دیر تک نہیں روکا جاسکتاہے ،بھارت کی طرف سے دُنیا کو دیکھانے کیلئے کہ مقبوضہ کشمیر میں امن و امان کا واویلا کرنے کے باوجود اصل صورتحال دُنیا پر عیاں ہوچکی ہے، دوسری جانب کشمیریوں کا جذبہ آزادی سر د نہیں پڑا ہے،اور دن بدن ان کاعزم مضبوط اور جذبہ بڑھ رہاہے ، اب کشمیر کے طول وعرض سے آزادی آزادی ہم لیکر رہیں گئے آزادی اور کشمیربنے گا پاکستان کے نعروں کی گونج سُنائی دیتی ہے ، کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تیز ہوچکی ہے۔
)محمد آصف ملک تتہ پانی(03465193230
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024