کچھ روز قبل رائیونڈ روڈ کے سفاری زون میں ایک نوجوان کو شیروں کے چیرپھاڑ کرکھانے کاانتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ سفاری زو کے قریبی گائوں کا 18 سالہ بلال دو روز سے لاپتہ تھا۔ کپڑے اور باقیات ملنے پر اس کی اندوہناک ہلاکت کا پتہ چلا ، بلال کا چچا سفاری پارک میں ملازم ہے۔ بلال جنگلہ پھلانگ کر گھاس کاٹنے کے لیے داخل ہوا تھا۔ ورثاء نے شدید احتجاج کیا۔ ڈائریکٹرسفاری زو کے مطابق تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ شیروں کی جانب سے نوجوان کو چیر پھاڑ کرکھانے کا واقعہ بلاشبہ انتہائی خوفناک اور قابل تشویش ہے اس کی تحقیقات کے لیے صرف ’’کمیٹی‘‘ ڈال دینا ہی کافی نہیں بلکہ مکمل تحقیقات ہونی چاہئے کہ نوجوان 14 فٹ اونچا جنگلہ پھلانگ کر اندر کیسے داخل ہوا، شیر کھلے تھے یا ، پنجروں میں تھے۔ ڈیوٹی پرموجود اہلکار کدھر تھے۔ واقعہ حادثاتی ہے یا اس کے پیچھے کوئی مقاصد ہیں، مکمل تحقیقات کر کے غفلت کے مرتکب اہلکاروں کا تعین کیا جائے اور انہیں عبرتناک سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنائی جا سکے۔ عام طور پر اگر کسی نے اپنی حویلی یا ڈیرے پر کوئی خونخوار کتا بھی رکھا ہوتا ہے تو باہر اس نے ’’خبردار!‘‘ کے بورڈ آویزاں کئے ہوتے ہیں لیکن یہ بات تو عقل مانتی ہے نہ دل قبول کرتا ہے کہ سفاری پارک میں شیر کھلے چھوڑے گئے تھے اور پھر جنگلہ کے علاوہ کوئی رکاوٹ بھی نہیںتھی کہ نوجوان یہ معمولی رکاوٹ پھلانگ کر ’’زو‘‘ کے اندرجا گھسا اور پھر درندوں کا ’’رزق‘‘ بن گیا لہٰذا انتظامیہ سخت کارروائی کرے اور احتیاطی تدابیر کو ہر صورت یقینی بنایا جائے تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ ہو اور سیرو تفریح کے لیے آنیوالے عوام کسی خوف اور ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024