چین، جنوبی کوریا، ایران، اٹلی کے علاوہ کئی ملک متاثر۔ ماہ دسمبر 2019ء کے آغاز کے ساتھ ہی چین سے شروع ہونے والے کرونا وائرس نے نہ صرف چین بلکہ 37 سے زیادہ ممالک میں جن میں اٹلی ، جنوبی کوریا ، ایران، برطانیہ ، امریکہ ، کینیڈا اور مشرق وسطیٰ کے ساتھ ساتھ بھارت اور افغانستان بھی شامل ہیں، کے 80 ہزار سے زائدافراد کو شدید متاثر کیا اور تقریباً 3 ہزار افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں چین ، جنوبی کوریا ، اٹلی اور جاپان میں سب سے زیادہ اموات واقع ہوئی۔
چین نے اس مرض کی روک تھام کیلئے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے Mainland China میں تقریباً 70 لاکھ افراد کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کے گھروں تک محصورکر دیا تاہم یہ وائرس وباء کی صورت اختیار کر گیا اور 37 سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ دنیا بھر میں اس وائرس کی موجودگی کو محسوس کرتے ہوئے حفاظتی اقدامات اختیار کرنے شروع کئے جس کے نتیجہ میں چین سے آنے اور جانے والی پروازوں کی منسوخی ، سیاحوں کی آمدورفت پر پابندی کے ساتھ ساتھ ویزوں کا اجراء روک دیا گیا۔ تمام تجارتی سرگرمیاں تقریباً معطل کر دی گئی جس سے چینی معیشت کو ان 3 ماہ میں 50 بلین ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ تمام بڑی فضائی کمپنیوں کو فلائٹ آپریشن ملتوی کرنے کی وجہ سے لاکھوں مسافروں اور بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ ادھر W.H.O نے فوری نوٹس لیتے ہوئے تمام ممالک کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا عندیہ دیا۔ ادھر تمام ممالک نے چین میں موجود اپنے شہریوں کو خصوصی پروازوں کے ذریعے ملک سے نکالنا شروع کر دیا ہے۔ تجارتی مراکز کی گہماگہمی ماند پڑ گئی۔پاکستان نے بھی اس وائرس سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اقدامات اٹھائے گئے جن میں چین، جاپان کے ساتھ ساتھ ایران ، افغانستان کی سرحدوں کو بند کر کے ہنگامی بنیادوں پر تشخیصی مراکز کے قیام سرحدوں کے ساتھ اور ملک کے اندر قائم کئے گئے تاہم پاکستان نے چین میں مقیم اپنے شہریوں اور طلبہ کے انخلا کو فوری طور پر قابل عمل نہ سمجھا اور ان کو چین میں ہی قیام کرنے کا کہا گیا کہ وہاں وائرس سے نمٹنے اور قابو پانے کے بہتر ذرائع موجود ہیں۔ (بمطابق وزارت صحت و خارجہ حکومت پاکستان) ادھر چین کی جانب سے آنے والے بحری جہازوں، تجارتی قافلوں اور تجارتی سامان کی نقل و حمل بھی محدود کی گئی جس نے دنیا بھرمیں سٹاک مارکیٹوں میں بھی مندے کا رحجان پیدا کیا اور کئی شیئرز کی قیمت بہت تیزی سے گر گئی۔ جبکہ عالمی منڈی میں اچانک سونے کی قیمتوں میں 200 ڈالر کااضافہ ریکارڈ کیا گیا اور تیل کی قیمتوں میں کمی آئی۔
تجارتی سامان کے حد و رسد میں رکاوٹ نے دنیاکی تجارتی منڈیوں میں مال کی ترسیل میں بھی نمایاں فرق محسوس کیا گیا ہے اور اس وقت چین سے درآمد کردہ اشیاء کی مارکیٹ میں قلت بھی محسوس کی جا رہی ہے جبکہ دنیا کے چند بڑے ہوائی اڈوں جن میں ہیتھرو، دبئی اور JFK بھی شامل ہے پروازوں کی معطلی اور منسوخی کی وجہ سے ہوائی ٹریفک اور مسافروں میں کمی کے ساتھ ائیر پورٹ پر موجود شاپنگ مال اور دیگر تجارتی مراکز کو بھی شدید مالی نقصان کا سامنا ہے جبکہ دنیاکی چند بڑی ہوائی کمپنیوں جن میں چین کی قومی فضائی کمپنی کے ساتھ ساتھ دیگر کمپنیاں شامل ہیں REVENUE کے Shortfall سے بچنے کیلئے نئے مقامات کیلئے خصوصی نرخوں اورزیادہ سہولتوں کے ساتھ پروازیں چلانے لگی ہے۔ادھر چین، جاپان، جنوبی کوریا اور اٹلی کیلئے دنیا کی بیشتر فضائی کمپنیوں کی جانب سے پروازوں کی معطلی کے بعد تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی معیشت کو بھی ایک بڑا دھچکا لگا ہے اور تیل کی قیمتیں تیزی سے گر رہی ہیں۔
Corona Virusجس نے وبائی شکل اختیار کرتے ہوئے دنیا کے تقریباً 37ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، کے بارے میں چین کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ اس میں کمی واقع ہو رہی ہے اور جلد ہی چین میں تجربات کے بعد تیار ہونے والی Vaccineدنیا بھر میں دستیاب ہوگی جبکہ مغربی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں یہ وبائی مرض دنیا کے 47سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میںلے سکتا ہے اور مزید انسانی جانیں لقمہ اجل بن سکتی ہیں۔Coronaکا مرض بہت تیزی سے جنوبی کوریا، ایران، اٹلی، جاپان اور چین میں اپنی جڑیں پھیلا رہا ہے جبکہ امریکہ، کینیڈا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بھی یہ حملہ آور ہے۔
Coronaکے بڑھتے ہوئے وبائی صورتحال نے مجموعی طور پر دنیا کے ہر خطے میں نہ صرف سٹاک مارکیٹوں بلکہ معمول کی تجارتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ معمول کی زندگی کو بھی شدید متاثر کیا ہے جس کے اثرات عالمی تجارتی سرگرمیوں پر واضح طور پر محسوس کئے جا رہے ہیں۔ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے فوری طور پر 2.5بلین ڈالر کا اضافی فنڈ Congressسے طلب کرلیا ہے تاکہ دنیا بھر میں مدد فراہم کی جاسکے۔چین کے معتمد سرکاری ذرائع نے واضح کیا ہے کہ چینی حکومت ہر ممکنہ اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ اس وبائی مرض کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جاسکے اور مزید انسانی جانوں کو اس کا شکار ہونے سے بچایا جاسکے۔ ان ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر نئی ادویات اور Vacinesکی تیاری میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور چند دنوں کے اندر بڑے پیمانے پر ان کو تیار کرکے متاثرہ ملکوںمیں خصوصی طور پر جبکہ دیگر ممالک کو بھی فراہم کی جائیں گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024