بروکرز اور ایجنٹوں کی عد م دلچسپی‘ عازمین حج کی رہائشوں کیلئے ٹینڈر کا دوبارہ اجراء
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی وزارتِ مذہبی اُمور نے عازمینِ حج 2018ء کے لئے مکہ اور مدینہ میںرہائشوں کے حصول کے لئے گزشتہ ماہ جاری کردہ ٹینڈر میں پراپرٹی ایجنٹوں اور بروکروں کی عدم دلچسپی کے اظہار پر دوبارہ ٹینڈر جاری کر دیا گیا۔گزشتہ ٹینڈر میں وزارت نے مکہ رہائش کا کل خرچہ 2100 ریال اور مدینہ رہائش کا کل خرچہ 800 ریال رکھا تھا مگر ایجنٹوں کی عدم دلچسپی سے اوپن ٹینڈر کا انعقاد نہیں ہو سکا۔ وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ بھارت نے مکہ رہائشوں کی قیمت 2300ریال مقرر کی ہے جس کی وجہ سے العزیزیہ میں رہائشوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ حج تنظیموں کی طرف سے بارہا وزارت کوتحریراً اور حج ورکشاپس میں حج تجاویز کی صورت میں کہا گیا تھا کہ دوسرے ملکوں کی آمد سے قبل ہی رہائشوں کے بروقت انتظامات کر لئے جائیں تا کہ نزدیکی اور سستی رہائشیں بآسانی مل سکیںمگر وزارت نے اس طرف کوئی توجہ نہ دی ۔حالانکہ وزارت کے پاس اس مقصد کے لئے حج پلگرم فنڈ میں اچھی خاصی رقم موجود ہوتی ہے۔ دیگر ممالک ہر سال حج سیزن ختم ہونے کے بعد واپس چلے جاتے ہیں اور اگلے حج سیزن کے لئے دوبارہ واپس آ کر رہائشوں کا بندوبست کرتے ہیں۔ مگر پاکستان وہ واحد ملک ہے جس کے مستقل حج دفاتر مکہ اور مدینہ منورہ میں موجود ہیں اور سارا سال کھلے رہتے ہیں۔ مگر اس کے باوجود رہائشوں کا بروقت حاصل نہ کرسکنا ڈائریکٹر جنرل جدہ اور اس کے سٹاف کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔اب صورتحال یہ ہے کہ اگر دوسرے ٹینڈر میں بھی پراپرٹی ایجنٹوں اور بروکروں نے دلچسپی ظاہر نہ کی تو مجبوراً مہنگی رہائشیں لینی پڑیں گی اور اس کا بوجھ عازمین پر پڑے گا۔