خلیجی مما لک میں ملا ز متوں کے مواقع کم ہو رہے ہیں ، صدرالدین راشدی
جدہ ( امیر محمد خان سے ) خلیجی ممالک اپنے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں سختی سے عمل پیرا ہے ، وہاں نوجوانوں کی بڑی تعداد بے روزگار ہے اسلئے وہاں برسرروزگار غیر خلیجی افراد کیلئے ملازمتوں کے مواقع کم ہور ہے ہیں یہ بات ا و آئی سی کے وزراء محنت و افرادی قوت کی مشترکہ کانفرنس کے بعد پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل پیر صدر الدین راشدی نے جدہ میں پاکستان جرنلسٹ فورم کے اراکین سے بات کرتے ہوئے کہی ، انہوںنے کہا کہ حکومت پاکستان غیر ممالک خصوصی طور پر خلیج سے بے روزگار ہوکر پاکستان آنے والوں کے معاملات سے آگاہ ہے ، انکے بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں تعلیمی اداروں میں خصوصی نشستیں جو تین سال تک سمندر پاکستانی نشست مانی جاتی ہے ، نیز کاروبار کیلئے سرمایہ کاری کے مواقع خصوصی طور پر پاکستان اور چین کا مشترکہ منصوبہ cepec کو وجہ سے بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔ سعودی عرب اور پاکستان کے دیرینہ تعلقات ہیں ہر ضرورت کے وقت سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے سعودی عرب کا احترام نہ صرف بلکہ پاکستان کے عوام کے دلوں میں بے انتہا موجودہے ۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں موجود پاکستانیوں سے ہم درخواست کررہے ہیں اگر انکے ذہنوں میں پاکستان واپس آنے پاکستانیوں کیلئے کوئی بہتر تجاویز ہیں تو ہمیں لکھیں ، ہم انکی تجاویز کو او آئی سی کے حالیہ اجلاس کی روشنی تفصیلی رپورٹ وزیر اعظم کو دینگے تاکہ ضرورت کے مطابق اعلیٰ پیمانے پر سعودی دوستوں سے بھی بات کریں، انہوں نے یہ بات واضح کی بے روزگار میں صرف پاکستانی نہیں یہاں کام کرنے والے تمام قومیتوں کے لوگ شامل ہیں انکے سفارت خانے لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ OPFکی ویب سائیٹ پر بھی پاکستانی اپنی آراء و مشورے ارسال کرسکتے ہیں ۔