گزرے اگست یمن میں ہیضہ کی تباہ کاریوں کی جانکاری کے لئے WHO کے ایک اہلکار کے ساتھ رابطہ کیا، تو خوفناک انکشافات ہوئے۔پتہ چلا کہ فقط چار مہینوں (اپریل تا جولائی2017) میں پانچ لاکھ سے زائد بدنصیب یمنی ہیضہ میں مبتلا ہوئے، جن میں سے دوہزار سے اوپر لقمہ اجل بن گئے۔ ان میں نصف کے لگ بھگ تعداد بچوں کی تھی۔
یہ انکشاف بھی ہوا کہ 2017 کے پورے برس میں دنیا بھر کے 42 ممالک سے ہیضہ کے محض ایک لاکھ 72 ہزارکیس رپورٹ ہوئے ، جبکہ اموات کی تعداد 1304تھی۔ یاد رہے کہ ان 42 ممالک کی آبادی 200 ملین سے زائد اور یمن کی آبادی محض 27 ملین۔ صاحبو! ذرا سوچیئے، جنگ، افلاس اور وباء یمنیوں کا ہی مقدار کیوں!
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024