علم نہیں فنانشل ٹاسک فورس اجلاس میں کیا ہوا‘ پاکستان سے تعاون نہ کرنے کا نہیں کہہ سکتا: چینی سفیر
بیجنگ (ایجنسیاں+نوائے وقت رپورٹ) چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام اور حکومت نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں ٗعالمی برادری الزامات کا سلسلہ بند کرے۔ ترجمان لو کھانگ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کے چار موسموں کے تزویراتی شراکت دار کی حیثیت سے چین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ تبادلوں اور تعاون کے فروغ کا خواہاں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جدوجہد کے حوالے سے لو کھانگ نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کردار ادا کرتے ہوئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ پاکستان کے اس کردار کو بین الاقوامی برادری کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے ٗدہشت گردی کے خلاف زمینی آپریشن کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کی مالیاتی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کے لحاظ سے پاکستان نے بھر پور اقدامات کیے ہیں۔ چین عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ متعلقہ فریقین دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جدوجہد کا منصفانہ جائزہ لیں اور تعصب کی روش ترک کرتے ہوئے پاکستان پر الزامات لگانے کا سلسلہ بند کریں۔دہشتگردی کیخلاف جنگ زمینی آپریشنز‘ فائٹس سیکٹر دونوں جگہ لڑی گئی، دوسری جانب پاکستان میں متعین چینی سفیر یائو جنگ نے کہا ہے کہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے ساتھ تعاون نہیں کیا، ابھی تک پتہ نہیں پیرس میں کیا ہوا یہ بہت تکنیکی معاملہ ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کو درپیش چیلنجز کے موضوع پر اسلام آباد سیمینار سے خطاب میں چین کے سفیر نے کہا پاکستان کو ہمیشہ ہر فورم پر مکمل تعاون فراہم کیا۔ ایس سی او خطے میں امن و استحکام کے لئے کوشاں ہے۔تمام رکن ممالک باہمی تعاون اور مسائل کے مشترکہ حل کے لئے اقدامات کریں' افغانستان میں منشیات کی پیداوار کی روک تھام کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ منگل کو پاکستان میں تعینات چین کے سفیر یائو جنگ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی صورتحال میں تبدیلیاں آئی ہیں ایس سی او کا کردار بڑھ رہا ہے' ایس سی او استحکام اور ترقی کے مساوی مواقع کا حامی ہے۔ ہم سب کے لئے کاممیابی کی صورتحال کے خواہاں ہیں علاقائی تعاون اور مشترکہ کوششیں سب کے لئے مفید اور پائیدار ہوں گی۔ ایس سی او خطے میں امن و استحکام کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام رکن ممالک باہمی تعاون اور مسائل کے مشترکہ حل کے لئے اقدامات کریں افغانستان میں منشیات کی پیداوار کی روک تھام کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ علاقائی تعاون کے لئے افغانستان میں دیرپا استحکام پہلی ترجیح ہونی چاہئے۔