مقبوضہ کشمیر : بھارتی فائرنگ سے زخمی نوجوان دم توڑ گیا ، زیر حراست شہید شہری سپرد خاک جھڑپیں متعدد زخمی
سرینگر (اے این این+ اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی حراست میں مارا جانے ولا مبینہ مجاہد سپرد خاک کر دیا گیا، مشتاق احمد چوپان کی نمازجنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جبکہ پابڈی پورہ کے علاقے حاجن میں محاصرے کے دوران فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان چل بسا ہے جس کے بعد وادی میں شدید احتجاج کیا گیا ہے ،کئی علاقوں میں مظاہرے اور ہڑتال، قابض فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے،کشیدہ صورتحال کے دوران انٹر نیٹ اور موبائل سروس پھر سے بند کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ترال میں بھارتی فورسز کی حراست میں مارے گئے مبینہ مجاہد مشتاق احمد چوپان کو ان کے آبائی علاقے میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ وہ گزشتہ روز تھانہ ترال میں ایک پر اسرار دھماکے کی زد میں آکر شہید ہو گئے تھے۔ اس دوران ہر قسم کی آمد و رفت معطل ہوئی اور نوجوان کئی مقامات پر ٹولیوں کی شکل میں نمودار ہوئے اور انہوں نے احتجاج اور نعرے بازی کرنے کیساتھ ساتھ پتھرائو شروع کیا۔ نوجوانوں نے بس سٹینڈ ترال میں فورسز کی گاڑیوں پر شدید پتھرائو کیاجہاں فورسز نے مشتعل نوجوانوںپر آنسو گیس کے گولے داغے۔ جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ دریں اثناء شوپیاں کے علاقے حاجن میں گزشتہ روز محاصرے کے دوران بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان ریاض احمد بھی دم توڑ گیا۔ طرفین کے مابین تصادم آرائی کے دوران ریاض احمد راتھر ولدغلام نبی ساکنہ راتھرمحلہ حاجن گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔ جسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ بعد میں زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ منگل کی صبح ریاض کی نعش گھر پہنچی تو کہرام مچ گیا اس دوران نوجوان کی ہلاکت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور مختلف علاقوں میں لوگوں نے احتجاج شروع کر دیا اس دوران لوگوں نے کاروباری مراکز، تجارتی ادارے اور بازار بند کر دئیے اور مختلف علاقوں میں ہڑتال کے ساتھ ساتھ احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے اور مشتعل مظاہرین نے بھارتی فورسز پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران مختلف علاقوں میں جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ وادی کے کئی علاقوں میں انٹر نیٹ اور موبائل سروس بھی بند کر دی گئی۔ کشمیری تاجروں نے جموں کے ضلع کٹھوعہ میں گوجر بکروال برادری سے تعلق رکھنے والی آٹھ سالہ کمسن بچی آصفہ بانو کی عصمت دری اور قتل کے خلاف لال چوک اسلام آباد میں آل ٹریڈرز فیڈریشن کے زیر اہتمام ایک احتجاجی ریلی نکالی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کنٹرول لائن کے آر پار انسانی جانوں کے ضیاع پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے جس کو تاریخی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے پُرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کو واحد متبادل قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا مسئلہ کے تینوں فریق مل بیٹھ کر مستقل حل تلاش کریں تاکہ ریاست میں جاری خون خرابہ بند ہوسکے۔
مقبوضہ کشمیر