کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ‘ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی پھر طلبی‘ پاکستان کا شدید احتجاج
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) منگل کے روز بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو پھر دفتر خارجہ طلب کر کے کنٹرول لائن پر جنگ بندی پر انہیں احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا اور بھارتی جارحیت کی سخت مذمت کی گئی۔ دفتر خارجہ کے مطابق نکیال سیکٹر میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے تیرہ سالہ محمد زین شہید ہوا گیا تھا ۔ دفتر خارجہ کے ڈی جی برائے جنو بی ایشیاء ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003ئ کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرے اور اس واقعے اور جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے دیگر واقعات کی تحقیقات کرائے اور بھارتی فوج کو جنگ بندی کے معاہدے کا حقیقی معنوں میں احترام کرنے اور کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر امن برقرار رکھنے کی ہدایت دے۔انہوں نے کہا کہ شہری آبادی والے علاقوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا افسوس ناک اور انسانی وقار، بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کے منافی ہے۔ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن وسلامتی کیلئے خطرہ ہیں اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔انہوں نے کہا کہ بھارت جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کررہا ہے۔2018 میں بھارت نے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر جنگ بندی کی 400 سے زائد خلاف ورزیاں کیں جن میں 18 بے گناہ شہری شہید اور 68 زخمی ہوئے۔