سندھ اسمبلی:اسٹیل مل ، پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف مزاحمت کا اعلان، ارسا کی مذمت
کراچی(وقائع نگار) سندھ اسمبلی نے چشمہ جہلم لنک کینال اور تونسہ پنجند کینال میں پانی چھوڑنے پر انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ( ارسا ) کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ان نہروں کو پانی کی فراہمی فور طور پر بند کی جائے کیونکہ سندھ کو اس کے جائز حصے کا پانی نہیں مل رہا ہے ۔ سندھ اسمبلی نے پاکستان اسٹیل مل اور پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف مزاحمت کرنے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ سندھ اسمبلی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سندھ کی ہزاروں مستحق خواتین کی امدادبند کرنے کی بھی مذمت کی ہے ۔ سندھ اسمبلی نے سول اسپتال سانگھڑ میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کا یونٹ قائم کرنے ، محکمہ تعلیم کے گریڈ ایک سے گریڈ 7 کے ملازمین کے گریڈ بڑھانے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ سندھ اسمبلی نے انسانی حقوق کی علمبردار اور ممتاز قانون دان عاصمہ جہانگیر کو بھی زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ اس حوالے سے منگل کو پرائیویٹ ممبرز ڈے پر سندھ اسمبلی نے 6 قرار دادیں اتفاق رائے سے منظور کر لیں ۔ ایک قرا رداد مسلم لیگ (فنکشنل) کے پارلیمانی لیڈر نندکمار نے پیش کی ، جس میں کہا گیا کہ سندھ کے احتجاج اور صوبے میں پانی کے شدید بحران کے باوجود ارسا نے غیر قانونی طور پر چشمہ جہلم لنک کینال اور تونسہ پنجند کینال میں پانی چھوڑ دیا ہے ، جو بین الصوبائی معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور اس سے سندھ کو پانی کے جائز حصے سے محروم کیا جا رہا ہے ۔ یہ ایوان ارسا کے رویہ کی مذمت کرتا ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور ان نہروں کو اس وقت تک پانی کی فراہمی معطل رکھے ، جب تک سندھ اس کی اجازت نہ دے ۔ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے نند کمار گوکلانی نے کہا کہ سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے حکومت وفاق سے اس نا انصافی کے خلاف آواز بلند کرے سندھ بھر خصوصا زیریں سندھ کی زمینیں زرعی پانی کی شدید قلت کے باعث بنجر ہورہی ہیں کوئی آواز اٹھانے والا نہیں ہے سندھ حکومت اس اہم ایشو کو وفاق کے سامنے رکھے اس معاملے پر ہمیں متحد ہونا چاہئے صوبائی وزیر امداد علی پتافی نے کہا کہ سندھ حکومت اس معاملے پر احتجاج کرے گی ۔ ہم خاموش نہیں رہیں گے ۔ وزیراعلی سندھ نے ہمیشہ پانی کے معاملے پر احتجاج کیا ہے ۔ انہوں نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاسوں میں بھی اسی نوعیت کے مسائل اٹھائے ہیں ۔ خدارا سندھ کو بنجر کرنے سے باز رہا جائے ۔ ایم کیوایم کے سید سردار احمد نے کہا کہ سیلاب کے لئے بنائی گئی کینال کو کھولنا ناانصافی ہے ۔ ہم اس قرارداد کی حمایت کرتے ہیں ۔ مسلم لیگ (ن) کی سورٹھ تھیبو نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی اہم قرارداد ہے اور یہ وقت کی ضرورت ہے ۔ پیپلزپارٹی کی خیر النسا مغل نے کہا کہ پورا صوبہ سراپا احتجاج ہے ۔ بہت ہو چکا ،اب ناانصافیوں کو بند ہونا چاہئے ۔ سانگھڑ میں ادارہ امراض قلب کے قیام کی ایک قرارداد مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن سعید نظامانی نے پیش کی ، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔ سعید نظامانی نے اپنی قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دیہی علاقوں میں بلند فشار خون اور امراض قلب کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے ۔ سانگھڑ میں دل کے امراض کا علاج نہ ہونے سے لوگ جان سے جارہے ہیں ۔ غریب لوگ مہنگا علاج کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتے ۔ سانگھڑ میں این آئی سی وی ڈی کا یونٹ بنایاجائے ۔ ایم کیوایم کے سید سردار احمد نے قرارداد کی حمایت کی اور کہا کہ سانگھڑ سمیت ہر ضلع میں امراض قلب کے علاج کے لیے خصوصی سینٹرز ہونے چاہئیں ۔ پاکستان تحریک انصاف کے ثمرعلی خان نے سعیدنظامانی کی قرارداد کی حمایت کی اور قومی ادارہ امراض قلب کی کارکردگی کی تعریف بھی کی۔ قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ۔ وفاقی حکومت نے 18 ویں آئینی ترمیم کے تحت لائیو اسٹاک اور فشریز کے امور صوبوں کے حوالے نہیں کیے ہیں ۔ سندھ حکومت نے یہ معاملہ بین الصوبائی رابطہ کمیٹی میں اٹھایا ہے ۔ یہ بات سندھ کے وزیر ماہی گیری محمد علی ملکانی نے منگل کو سندھ اسمبلی میں محکمہ ماہی گیری سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران متعدد ارکان کے تحریری و ضمنی سوالوں کے جواب میں بتائی ۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے سندھ میں تعلیمی اداروں کی حالت زار سے متعلق حزب اختلاف کے رکن خرم شیرزمان کی تحریک التوا کو خلاف ضابطہ قرار دیکر مسترد کردیا۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) پاکستان کے صرف دو ارکان شریک ہوئے ۔ ان میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد اور خاتون رکن عائشہ آفتاب شامل تھیں۔شادی بیاہ کی تقریبات میں ون ڈش سے متعلق ایک بل منگل کو سندھ اسمبلی میں متعارف کرا دیا گیا ۔ یہ بل پیپلز پارٹی کی خاتون رکن سائرہ شاہلیانی نے پیش کیا تھا۔ ’’سندھ ریگولیشن آف میرج فنکشنز بل 2018 ‘‘ متعارف ہونے کے بعد مزید غور کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ۔ سندھ سیکریٹریٹ میں شراب نوشی اور شراب کی خالی برتلوں کے معاملہ پر فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی تحریک التوا میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر شراب نوشی منع ہونے کے باوجود سندھ سرکار کے دفاتر کے باہر شراب کی درجنوں خالی بوتلیں کہاں سے آگئیں۔
سند ھ اسمبلی