نواز شریف سے اب این آر او نہیں ہوگا، نگران سیٹ اپ کا چنائوفوج کرے: مشرف
کراچی+دبئی (اسٹاف رپورٹر) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ نواز شریف پر جتنے الزامات ہیں سب درست ہیں، نواز شریف سیاست سے آئوٹ ہوگئے ہیں۔ میں نے مذاق میں شہباز شریف کو وزیراعظم بننے کا کہا تھا، نواز شریف کبھی بھی فوج میں مقبول نہیں رہے، نوازشریف کے ساتھ اب کوئی این آر او نہیں ہوگا، میرا اور نواز شریف کا موازنہ کرنا غلط ہے، نوازشریف کے ساتھ عوامی اکثریت نہیں ہے۔ میں نے ملک کی خوشحالی کیلئے بہت کچھ کیا۔ لوگ نواز شریف سے نفرت کرتے ہیں۔ نواز شریف نے عوام کا پیسہ چوری کیا، نوازشریف کو عدالت سے سزا ملنی چاہئے۔ نواز شریف پیسوں سے لوگوں کو خریدتے ہیں، لوگوں کو پیسے دے کر جلسوں میں لایا جاتا ہے۔ بینظیر جانتی تھیں آصف زرداری کرپشن کررہے ہیں، بینظیر آصف زرداری کی کرپشن میں ملوث تھیں۔ بینظیر حکومت نے سکھوں کی تحریک کو نقصان پہنچایا۔ نواز شریف ہر ادارے کے ساتھ پنگا لیتے ہیں، ہم نے کشمیر آزاد کرانے کا سنہری موقع گنوا دیا۔ نواز شریف اپنا موازنہ شیخ مجیب سے نہ کریں، پنجاب ہمیشہ شریف برادران کے کنٹرول میں رہا ہے۔ نیوز لیکس حساس نوعیت کا معاملہ تھا۔ نیوز لیکس کے معاملے پر ان کو گرفتار کیا جانا چاہئے۔ پرویز رشید اور مریم نواز نیوز لیکس میں ملوث ہیں۔ عدالتی مارشل لاء کا الزام بالکل غلط ہے۔ مریم نواز کو ان کے خاندان کے لوگ بطور لیڈر قبول نہیں کریں گے۔ مریم نواز ابھی بطور سیاستدان امیچور ہیں، ان کا رویہ بچگانہ ہے۔ نوازشریف کو جب سزا ملی تو کوئی بندہ باہر نہیں آیا۔ شریف خاندان نے مصیبتوں کے علاوہ پاکستان کو کچھ نہیں دیا۔ عمران خان پاکستان کیلئے کچھ کرنا چاہتے ہیں، وہ ایماندار آدمی ہیں۔ پاکستان میں حکمرانی کرنا، مسائل کا حل نکالنا آسان نہیں۔ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے اگر ہم نے ابھی پاکستان کو نہیں بچایا تو پھر اللہ حافظ ہے۔ نواز شریف اپنے ذاتی مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح دیتے ہیں انہوں نے قطر کو سعودیہ اور یواے ای پر ترجیح دی حالانکہ قطر نے بھارت کو او آئی سی کا ممبر بنانے کے لیے قرارداد لانے کی کوشش کی حکومت نے بھارت کے خلاف اپنا کیس موثر انداز میں پیش نہیں کیا۔ عدلیہ بحالی تحریک مجھے نکالنے کی سازش تھی تا کہ کسی اور کو لایا جا سکے میں ملک کو آسمان کی طرف لے جا رہا تھا جبکہ نواز شریف ملک کو زمین کی طرف لے جا رہے ہیں جو سیاستدان کل میرے ساتھ تھے وہ آج میری برائیاں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ جب میں آرمی چیف تھا تو شہباز شریف اور چودھری نثار سے دوستی تھی یہ دونوں مجھ سے ملنے آتے تھے شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے کا مشورہ 13اکتوبر1999سے پہلے دیا تھا ماضی میں شہباز شریف سے متعلق میری رائے اچھی رہی ہے ن لیگ میں دیکھیں تو شہباز شریف وزارت اعظمٰی کے لیے بہترین ہیں شہباز شریف مریم نواز اور کلثوم نواز بہترین آپشن ہیں۔ عمران خان کو ابھی سیکھنے کی ضرورت ہے عمران خان کو چاہیے باتیں کم کرے اور سیکھے زیادہ پرویز مشرف نے کہا کہ بھارت اور امریکہ چین کے خلاف ایک ہیں امریکہ اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے ہمیں امریکہ کی شکایات سننی چاہیں اور اپنی بھی بتانی چاہیں سابق صدر نے کہا کہ نواز شریف کے خمیر میں گڑ بڑ ہے ایک سوال کے جواب میں سابق سدر نے کہا کہ اگر میرے جہاز کو لینڈ کرنے دیا جاتا تو میرا نہیں خیال کہ فوج آتی نواز شریف ایسا آرمی چیف چاہتا ہے جو اس کا خدمت گزار ہو نواز شریف جسے تعینات کرتا ہے چاہتا ہے کہ وہ اس کا خدمت گزار ہو شہباز شریف اقربا پروری کی بنیاد پر تعیناتیاں نہیں کرتا سابق صدر نے کہا کہ کرپٹ شخص کو عمربھر کے لیے نااہل کر دینا چاہیے انہوں نے کہا کہ الیکشن وقت پر ہوتے نظر نہیں آرہے حالات خراب ہیں پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہے اگر ہم نے ابھی پاکستان کو نہیں بچایا تو پھر اللہ حافظ ہے پرویز مشرف نے کہا کہ نگران سیٹ اپ کا چنائو فوج سے کروانا چاہیے بے نظیر کو مارنے والے کا تعلق ٹی ٹی پی سے تھا شاید محترمہ کو قتل کرانے میں زرداری کا ہاتھ تھا۔
مشرف