خیبر پی کے اسمبلی 168نئے قوانین پاس کرکے ایک مثال بن گئی: سپیکر اسد قیصر
پشاور(بیورورپورٹ)سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ خیبر پی کے اسمبلی 168نئے قوانین پاس کرکے ایک مثالی اسمبلی بن گئی ہے ۔صوبائی اسمبلی نے جہیز اور سنسر شپ سے متعلق قوانین پاس کرکے بھی نئی تاریخ رقم کی ہے ۔انہوںنے ان خیالات کا اظہار صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سپیکر نے کہا کہ اسمبلی کا بنیادی کام قانون سازی ہے ۔صوبائی اسمبلی میں تمام پارٹیوں کو اعتماد میں لے کر گذشتہ روزتاریخی اور کوالٹی قانون سازی کی گئی ۔اسمبلی میں 4835پراجیکٹ ملازمین کی مستقلی کا قانون پاس کیا گیا ۔جبکہ باقی رہ جانے والے پراجیکٹ ملازمین کی مستقلی کے لئے بھی اقدامات کرنے کی تجویز ہے ۔ رسم ورواج نے معاشرے کے افراد کو اپنے شکنجے میںجکڑرکھا ہے ۔لوگ زمینیں بیج کر اور سودپر قرضے حاصل کرکے اپنی بیٹیوں کی شادیاں کراتے ہیں اس مسئلے کے حل کے لئے صوبائی اسمبلی سے جہیز بل پاس کرایا گیا ۔اس حوالے سے صرف قانون سازی پر ہی اکتفانہیں کیا جائے گا بلکہ ڈپٹی کمشنر وں اور پولیس کو سخت ہدایات بھی دی جائیں گی کہ وہ اس قانون پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کو یقینی بنائیں ۔سپیکر نے کہا کہ شادیوں میں ون ڈش کی پابندی اور رات گیارہ بجے تک شادی ھالوں کو بندکروانے کے قانون پر بھی سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ صوبہ میں نمودونمائش کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے سادگی کو عام کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ان قوانین کو صوبائی اسمبلی سے پاس کرنے میں خواتین ممبران اسمبلی نے اہم کردار ادا کیا ۔انہوںنے علماء کرام اور میڈیا سے اپیل کی کہ وہ ان قوانین کی افادیت عوام پر اجاگر کرنے کیلئے موثر مہم چلائیں تاکہ جہیزجیسی لعنت سے غریب عوام کو چھٹکارا مل سکے اور عوام کو بیٹیوں کی شادیوں کے ضمن میں ریلیف مل سکے ۔۔سپیکر نے کہا کہ سی ڈی ڈراموں اور پشتو فلموں میں پختون کلچر کے برعکس بے حیائی اور عریانی کو فروغ دیا جارہا ہے ۔جو پختون کلچر کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے ۔