الیکشن کمیشن ارکان پارلیمنٹ کی ڈگریوں کی تصدیق سے دستبردار ہوگیا،ارکان کو تعلیمی اسناد پندرہ روز میں ایچ ای سی کو جمع کرانے کا حکم دے دیا گیا
پارلیمانی وفد اور الیکشن کمیشن کے درمیان جعلی ڈگری کے حوالے سے مذاکرات اسلام آباد میں ہوئے، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ الیکشن سر پر ہیں سپریم کورٹ پہلے ہی بی اے کی شرط ختم کرچکی ہے،اراکین پارلیمنٹ کی ڈگریوں کی تصدیق کا طریقہ کار درست نہیں یہ کام الیکشن کمیشن نہیں ایچ ای سی کا ہے،اس موقع پر چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر جاوید لغاری کا کہنا تھاکہ ڈگریوں کی متعلقہ یونیورسٹی سے تصدیق کرانا ان کی ذمہ داری ہے۔الیکشن کمیشن نے ڈگریوں کی تصدیق کیلئے امیدواروں کو بھجوایا گیا اپنا نوٹس واپس لیتے ہوئے انہیں اپنی اسناد پندرہ روز کے اندر ایچ ای سی کوجمع کرانے کا حکم دیا ہے، اس موقع پر الیکشن کمیشن کے ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان نے کہا کہ ڈگریوں کی تصدیق کا بنیادی کام ایچ ای سی کا ہے جو اسے کرنا چاہیے۔ اجلاس کے بعد وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کامیاب ہوئے جس میں طے پایا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ڈگریوں کی تصدیق کا عمل ضروری ہے، امیدواروں کی جانب سے جمع کرائی گئی ڈگریوں کی متعلقہ یونیورسٹیوں سے تصدیقی ایچ ای سی کی ذمہ داری ہے، اگر کسی امیدوار کی منفی رپورٹ سامنے اور اس کی ڈگری جعلی ثابت ہوتو الیکشن کمیشن اس کے خلاف کارروائی کا مجاز ہے۔