وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود کرکٹ کھیل کا افتتاح کر رہے تھے۔ وہ چھکا مارتے ہوئے گر پڑے۔ یہ اصل میں انہوں نے سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کی ”سنت“ پر عمل کیا۔ وہ بھی ایسی ہی کوشش میں گر پڑے تھے۔ رانا صاحب دوست ہیں۔ نظریہ پاکستان ٹرسٹ میں شاہد رشید کی موجودگی میں انہوں نے نئی نسل کو انگریزی سے نجات دلانے کی بات کی۔ میری طرح وہ انگریزی کے خلاف نہیں ہیں مگر غیر ضروری طور پر کالے انگریزوں کے تسلط کے خلاف ہیں۔ رانا صاحب کے لئے پروپیگنڈہ ہونے لگا کہ وہ انگریزی نہیں جانتے اور رانا صاحب خاموش ہو گئے۔ بیورو کریسی اسی طرح حکمرانوں اور عام لوگوں کے لئے براکریسی بنی ہوئی ہے۔ یہی حال یکساں نصاب تعلیم کے لئے کوششوں کا ہوا۔ انشاءاللہ تعلیمی انقلاب کے لئے ان کے خوابوں کی تعبیر گم ہو جائے گی۔ وہ اس کے لئے چھکا مارنے کی کوشش نہ کریں بلکہ دوسروں کی طرح ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں اور ٹک ٹک کرتے ہوئے آ¶ٹ ہو جائیں۔
٭٭٭٭٭
امریکہ میں داخل ہونے والے توہین آمیز تلاشی کے مراحل سے گزرتے ہیں۔ غیر ضروری سکیورٹی امریکہ جیسے ملک میں سمجھ سے بالاتر ہے۔ ان کے ڈرون طیارے بغیر پائلٹ کے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارتے پھر رہے ہیں شکر ہے پاکستان سے جانے والوں نے خاص طور پر پتلون کے نیچے ”جانگیہ“ پہنا ہوا ہوتا ہے۔ جرنیلی وکیل شریف الدین پیرزادہ کو بڑا ذلیل ہونا پڑا۔ ہمارے کئی وزیر شذیر بھی شرمندہ ہوئے مگر شرمندہ ہوئے اور زندہ ہوئے ہیں۔
فرق مٹ گیا ہے مگر بتانے والی بات یہ ہے کہ ایک بھارتی کو بھی امریکیوں نے پاکستانی سمجھ لیا۔ تو بھارت میں امریکیوں کے ناک میں دم کر دیا۔ ان کی سکیورٹی ختم کر دی گئی۔ امریکہ کو معافی مانگنا پڑی۔ وہاں یہ جملہ گونجنے لگا۔
”امریکہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ ہم پاکستان نہیں ہیں“
نواز شریف کو بھارت دوستی کی کوششوں کو تیز کر دینا چاہئے۔ شاید اس طرح کچھ ہمت پیدا ہو۔
٭٭٭٭٭
محمد زاہد بٹ نے بتایا ہے کہ اعلیٰ حضرت احمد رضا خان بریلویؒ کی برسی 30 دسمبر کو منانے کے لئے اہتمام ہونا چاہئے یہ گزارش انہوں نے بالخصوص بریلویوں کی توجہ حاصل کرنے کے لئے کی ہے مگر اعلیٰ حضرت کی نعتیں ہر طبقہ فکر میں مقبول ہیں۔ ان کا نعتیہ کلام تو عشق رسول کے جذبے سے سرشار لوگوں کا وظیفہ ہے۔
مصطفیٰ جانے رحمت پہ لاکھوں سلام
٭٭٭٭٭
ایک سانجھا دوست کہنے لگا کہ جاوید ہاشمی پاکستان تحریک انصاف کے ایسے ہی صدر ہیں۔ جس طرح پاکستان کے صدر جناب ممنون حسین ہیں۔
٭٭٭٭٭
وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک کے لئے اپنے کئی وزراءنے کہا کہ بیورو کریسی کو کنٹرول کرو۔ ورنہ اپنے گھر جا¶۔ بے چارے وزراءکو پتہ نہیں کہ ان کا گھر آجکل وزیراعلیٰ ہا¶س ہے۔ اس گھر میں رہنے والا ہر شخص ایسا ہی ہوتا ہے ہمیں ایک غیر سردار وزیراعلیٰ سے یہ امید نہ تھی مگر اس معزز کو نواز شریف نے کہا ہے بلوچستان اسمبلی کے سارے ممبران ماشاءاللہ وزیر ہوتے ہیں ان کے کام افسران کرتے ہی نہیں جو مستقل حکمران ہوتے ہیں۔ وہ عارضی حکمرانوں کو لوٹا سمجھتے ہیں۔ صرف وزیراعلیٰ کے کام کرتے ہیں کیونکہ وہی ان کی پوسٹنگ کرتا ہے۔ انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ ہر وزیراعلیٰ شہباز شریف کی طرح خادم اعلیٰ نہیں ہوتا۔ میں نے پنجاب میں خود اپنے کانوں سے ایک وزیر شذیر کو اپنے محکمے کے سیکرٹری کو فون پر منت سماجت کرتے سنا ہے۔ وہ ہر جملے سے پہلے ”سر“ کہتا تھا اور جملے کے بعد جناب عالیٰ کہتا تھا۔ اس کے باوجود اس کا کام افسر صاحب نے نہ کیا تھا۔ وزیراعلیٰ سے افسر کی شکایت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
٭٭٭٭٭
نئے چیف جسٹس تصدق جیلانی نے کراچی میں ایک ننھی بچی کے ساتھ زیادتی کا نوٹس لیا ہے جسے سوموٹو کہتے ہیں۔ پہلے چیف جسٹس نے بھی ایسے نوٹس لئے تھے جن کا چرچا صرف میڈیا پر ہوا کرتا تھا۔
٭٭٭٭٭
”صدر“ آصف زرداری کی لاڈلی یعنی صدارتی بیٹی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اللہ کرے مرتے وقت میری زبان پر ”کلمہ“ ہو۔ یہ دعا بیٹی کو اپنے والد آصف زرداری کے لئے بھی کرنا چاہئے۔ یہ بات خاص طور پر آصفہ کو اپنی والدہ شہید بے نظیر بھٹو کی برسی سے فوراً پہلے کیوں یاد آئی ہے۔
٭٭٭٭٭
سینٹ میں مولا بخش چانڈیو چھا گئے۔ انہوں نے وزیر داخلہ چودھری نثار کی خوب خبر لی۔ وہ اپنے وزیر داخلہ رحمان ملک کی خبر لیتے رہتے تھے۔ پاک فوج وزیر داخلہ کے لئے بہت محتاط ہوتی ہے۔ چودھری نثار بھی رحمن ملک کی طرح آئی ایس آئی کو اپنے ماتحت کرنا چاہتے ہیں۔ وہ سینٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن کو بھی اپنے ماتحت کرنا چاہتے ہیں۔ اور خود کو وزیراعظم یعنی نواز شریف کے ماتحت نہیں سمجھتے۔
٭٭٭٭٭
مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) کے بڑے سیاستدان اور شیخ مجیب الرحمن کے استاد حسین شہید سہروردی بنگلہ زبان نہیں جانتے تھے۔ وہ اردو بولتے تھے۔ اردو پاکستان کی قومی زبان ہے۔ ان کے خاندان میں کوئی آدمی ہے تو اس پر پاکستان کی حمایت کا مقدمہ چلانے کا فیصلہ حسینہ واجد کرنے والی ہیں۔ وہ خالدہ ضیاءکو بھی پاکستان کا حامی سمجھتی ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم بنگلہ دیش کے طور پر پاکستان کا دورہ کیا تھا انہیں اپنے گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ مجاہد صحافت ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا ہے کہ شکل و صورت سے حسینہ واجد ہندو لگتی ہیں۔ وہ ہندو ایجنٹ ہونے پر فخر کرتی ہیں۔
٭٭٭٭٭
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کے لئے برادرم مظہر برلاس نے کہا ہے کہ وہ بہت قابل اور اپنے شعبے کی ماہر خاتون ہیں۔ روحانیت کے لئے بھی ذوق و شوق رکھتی ہیں۔ اس کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ وہ جنرل مشرف کے دور میں بھی ترجمان دفتر خارجہ رہ چکی ہیں۔ اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ میرا خیال ہے کہ انہوں نے سی ایس ایس کرکے جنرل ضیاءالحق کے زمانے میں فارن سروس جائن کی ہو گی۔ جنرل ضیاءالحق کے لئے نواز شریف دل میں نرم گوشہ رکھتے ہیں مگر اسے گوشہ عافیت نہیں سمجھتے۔ کسی گڑبڑ کی صورت میں برادرم مظہر برلاس ماروی میمن سے سفارش کروا دیں گے۔ ماروی جنرل مشرف کے بہت قریب تھی۔ آجکل نواز شریف کے ساتھ ہے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024