انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی وقت کی اہم ضرورت اور پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے :صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن و انفارمیشن ٹیکنالوجی راجہ یاسر ہمایوں
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی وقت کی اہم ضرورت اور پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے، ہمیں نوجوانوں کو انٹرنیشنل مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ میں عالمی شہرت یافتہ اداروں کی پنجاب میں سرمایہ کاری خوش آئند ہے اور موجودہ حکومت پر اعتماد کی مظہر ہے۔ آئی ٹی ریولوشن کا حصہ بن کر ترقی کی منزلیں طے کرنے کی لیے جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن و انفارمیشن ٹیکنالوجی راجہ یاسر ہمایوں نے پی آئی ٹی بی میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں چیئرمین PITB اظفر منظور اور سی ای او لیمپرو میلون صباحت رفیق اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سی او لیمپرو میلون نے کہا کہ عالمی سطح پر آئی ٹی ایکسپرٹس کی شدید کمی ہے ہمیں ایسے آئی ٹی پروفیشنلز تیار کرنے ہیں جو عالمی مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں چپ ڈیزائن انڈسٹری کی بہت مانگ ہے اس لئے پاکستان کو اس شعبے میں آگے آنا چاہیے۔اس پر صوبائی وزیر راجہ یاسر ہمایوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوان پوری دنیا میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ہم ان کو عالمی ٹرینڈز سے روشناس کروائیں اور ان کو ایسے شعبوں میں تعلیم دیں جن کی ضرورت اس وقت عالمی سطح پر محسوس کی جا رہی ہے۔
صوبائی وزیر راجہ یاسر نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں عالمی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئےPITB ایک جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے راجہ یاسر نے مزید کہا کہ آئی ٹی اور بالخصوص چپ ڈیزائن انڈسٹری کی ضرورت کو پورا کرنا اب ایک ملک کا کام نہیں امریکہ، چائنہ، انڈیا سمیت دنیا کے بے شمار ممالک اس شعبے میں کام کا آغاز کر چکے ہیں اس لئے ہم بھی اس شعبے میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اپنی نوجوان نسل کو تیار کر رہے ہیں۔ صوبائی وزیر نے چیئرمین PITB سے کہا کہ وہ چپ ڈیزائن انڈسٹری کی ضروریات کے حوالے سے جامع پالیسی بنائیں تاکہ حکومت پنجاب سے منظوری کے بعد اس پر باقاعدہ کام کا آغاز کیا جا سکے اور اگر ضروری ہو تو اس سلسلے میں مناسب قانون سازی بھی کی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں ترقی روشن ترقی یافتہ پاکستان کی بنیاد ہے اس سے نہ صرف بے روزگاری کا خاتمہ ممکن بنایا جاسکے گا بلکہ کثیر زر مبادلہ بھی حاصل ہونے کے واضح امکانات ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ انجنیرنگ اور آئی ٹی یونیورسٹیوں کے سلیبس کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔