ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران (جولائی سے مارچ تک) 9 ماہ میں آٹا سب سے زیادہ پنجاب میں مہنگا ہوا جبکہ اشیاء خورد و نوش کی درآمدات 60 فیصد بڑھ گئیں ، درآمدات کی مجموعی مالیت -488 ارب 26 کروڑ رہی جبکہ 36 لاکھ 12 ہزار 638 ٹن گندم بھی درآمد کی گئی ۔ اس کے باوجود پنجاب میں 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1333 روپے ، بلوچستان میں 1270 ، سندھ میں 1240 ، خیبر پختونخوا میں 1200 روپے ہو گئی۔
عوام کو ریلیف دینے ، ذخیرہ اندوزوں ، منافع خوروں کو نشان عبرت بنانے کے وزیراعظم کے اعلانات و دعوئوں کے باوجود مافیا اپنے پورے طمطراق کے ساتھ کھڑا ہے، عوام کو رمضان المبارک میں بھی مہنگائی سے ریلیف نہیں ملا۔ اب بھی آٹے کا بحران سر اٹھا رہا ہے۔ جبکہ گندم کھیتوں کھلیانوں میں پڑی ہوئی ہے۔ اس لیے حکومت کو سخت اقدامات کرنا ہونگے اور آٹے کے نرخ بڑھنے کو حتی المقدور روکنا ہو گا تاکہ روٹی مہنگی ہو کر عام آدمی کی پہنچ سے باہر نہ ہو جائے اور ’’تو کیہہ جانے یار فریدا‘ روٹی بندہ کھا جاندی اے‘‘ جیسی نوبت نہ آئے۔ اس کے ساتھ ساتھ ذخیرہ اندوز اور منافع خور مافیا کے ساتھ آہنی سے ہاتھوں نمٹنا ہو گا ، ’’کوئی بھوکانہ سوئے‘‘ کا خواب اسی صورت شرمندۂ تعبیر ہو گا۔ ورنہ ساری محنت رائیگاں جانے کا خدشہ ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38