سانحہ ماڈ ل ٹائون کیس: عدالت کی رانا عبدالجبار کو پیشی کیلئے آخری مہلت
لاہور(اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ کیس کی سماعت کی گئی۔ عوامی تحریک کے وکلاء نے کہا کہ ڈی آئی جی رانا عبدالجبار مسلسل عدالت سے غیر حاضری کر رہے ہیں انکے خلاف سخت کارروائی کی جائے جس پر رانا عبدالجبار کے وکیل نے عدالت میں بیان حلفی دیا کہ رانا عبدالجبار کو 18 مئی کو عدالت پیش کر دیا جائیگا، اے ٹی سی جج نے کہا کہ اس کے بعد مزید چھوٹ نہیں ملے گی، اسے آخری مہلت سمجھا جائے۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے چشم دید گواہ عبدالقیوم نے عدالت کو درخواست دی کہ عمر ورک کے لوگ مجھے گواہی نہ دینے پر مجبور کررہے ہیں تحفظ دیا جائے۔فاضل جج نے سخت نوٹس لیتے ہوئیکہا کہ ایسا رویہ ہر گز برداشت نہیں کیا جائیگا، اس کی رپورٹ لی جائیگی۔ گزشتہ روز عوامی تحریک کی طرف سے وکلاء رائے بشیر احمد، لہراسب گوندل، بدرالزماں چٹھہ، مرزا نوید بیگ ، نعیم الدین چودھری ، سردار غضنفر حسین، شکیل ممکا اوریاسر ملک عدالت پیش ہوئے۔ مقدمہ نمبر 510 میں دو گواہوں پر عوامی تحریک کے وکلاء نے جرح کی۔ ڈی ایس پی عبدالاسلام نے اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ 17 جون 2014 ء کے دن وہ نفری کے ہمراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے عقب میں موجود تھے، پولیس کی طرف سے پیش ایک گواہ نے بیان دیا کہ عوامی تحریک کے کارکنوں کی طرف سے پتھرائو ہوا، ایک پتھر میرے گھٹنے پر لگا اور’’ چھرا ‘‘ ٹخنے سے آر پار ہو گیا جس پر عدالت میں قہقہہ لگا،عوامی تحریک کے وکلاء کا کہنا تھا آپ کو لگا پتھر اور نکلا چھرا یہ کیا جادوگری ہے جس پر مستغیث جواد حامد نے کہا کہ پراسیکیوشن گواہوں کو بیان تو صحیح رٹوائے ۔ فاضل عدالت مزید سماعت آج کرے گی۔ آج 28 اپریل مستغیث جواد حامد کے بیان پر جرح کی جائے گی۔