اخباری اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں نارتھ کراچی میں زیر تعمیر گرین لائن بس منصوبے کیلئے کھودے گئے گڑھوں میں پانی بھر جانے کے باعث ایک بچہ ڈوب کر اپنی جان گنوابیٹھا 26 فروری 2016 سے جاری یہ منصوبہ اب جان لیوا حادثات کا باعث بننے لگا ہے افسو س کا مقام ہے کہ عوام کی سہولت کیلئے بننے والے منصوبے حکومتوں کی نااہلی ‘ مقررہ مدت میں مکمل نہ ہونے ‘ ناقص منصوبہ بندی اور اداروں کے مابین رابطوں کے فقدان کے باعث رحمت کے بجائے زحمت بن جاتے ہیں۔ اس وقت شہر کی مصروف ترین شاہراہیں گڑھوں میں تبدیل ہوگئی ہیں خصوصاً سرجانی جانے والی مین روڈ پر تو تین تین فٹ گڑھے پڑے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے کئی گاڑیاں الٹ چکی ہیں ‘ شہر بھر میں ایک جانب گرین لائن بس اسٹیشن کی تعمیر کیلئے بڑے بڑے گڑھے کھو دے جارہے ہیں تو دوسری جانب برساتی نالوں اور پائپ لائن بچھانے کیلئے سڑکیں کھودی جارہی ہیں جس کے باعث مستقل ٹریفک جام عوام کیلئے درد سر بن گیا ہے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہو رہاہے ساتھ ساتھ دھول مٹی اور آلودگی کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد گلے اور تنفس کے امراض میں مبتلا ہورہی ہے گرین لائن میٹرو بس پراجیکٹ کی تکمیل کی تاریخ پہلے دسمبر 2017 تھی جسے بڑھا کر جون 2018 تک کردیا گیا ہے لیکن کام کی رفتار دیکھ کر اندازہ ہوتاہے کہ یہ منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل نہیں ہوگا شہریوں کو سہولت فراہم کرنے والے منصوبے کی سست روی سے زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی ہے اور اب رہی سہی کسر بچے کی ہلاکت نے پوری کردی ہے کہ منصوبے کی سائٹ پر جان لیوا حادثات کا بھی آغاز ہوگیا ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ اس واقعے کا فوری نوٹس لے اور شہریوں کی جان کا تحفظ یقینی بنائے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38