انگور اڈا: افغان اور نیٹو فورسز کا پاکستانی چوکی پر حملہ ‘ ایک اہلکار جاں بحق‘ پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی‘ 3 افغان فوجی ہلاک
وانا + میر علی (نیٹ نیوز + ایجنسیاں + وقت نیوز + ریڈیو نیوز) نیٹو اور افغان فورسز نے جنوبی اور شمالی وزیرستان میں 24 گھنٹے میں پاکستانی سرحد کی دو بار خلاف ورزیاں کیں۔ جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈا میں نیٹو اور افغان فورسز نے پاکستانی حدود کے اندر داخل ہو کر سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید‘ 2 اہلکار اور 5 مقامی شہری زخمی ہو گئے‘ 50 دکانیں اور مکان تباہ ہو گئے‘ پاکستانی سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی سے نیٹو افغان نیشنل آرمی کے 3 اہلکار ہلاک ہو گئے۔ پولیٹیکل ایجنٹ جنوبی وزیرستان عاطف الرحمن نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ افغان فوج کی جانب سے پاکستانی چیک پوسٹ پر 70 مارٹر گولے فائر کئے گئے۔ جھڑپ کے بعد انگور اڈا بازار مکمل طور پر بند ہو گیا۔ مقامی شہریوں نے نقل مکانی شروع کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سے قبل شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں بھی پاکستان افغان بارڈر پر افغان اور نیٹو فورسز نے پاکستانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی جس کے جواب میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں افغان اور نیٹو فورسز کے 8 اہلکار ہلاک ہو گئے۔ تاہم اس واقعہ کی سرکاری سطح پر تصدیق نہیں کی گئی۔ این این آئی کے مطابق انگور اڈا میں ہونے والی جھڑپ میں افغان آرمی اور نیٹو کے 12 افراد مارے گئے۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان اور افغانستان کی سکیورٹی افواج کے درمیان صوبہ پکتیکا کے سرحدی علاقے میں جھڑپ ہوئی۔ پکتیکا کے سکیورٹی کمانڈر دولت خان نے افغان اسلامک پریس سے گفتگو میں الزام لگایا کہ پاکستان کی جانب سے بدھ کی صبح بھاری ہتھیاروں سے شاگن کے علاقے میں متعدد گولے داغے گئے۔ دولت خان کے مطابق گولہ باری کے نتیجے میں سات سویلین زخمی ہوئے تاہم سکیورٹی افواج کو نقصان نہیں پہنچا۔ اس کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی اور دوطرفہ فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔ سکیورٹی کمانڈر نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ میں تین پاکستانی سپاہی جاںبحق ہو گئے۔ اسلام آباد اور کابل میں موجود حکام نے سرکاری طور پر اس بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ جنوبی وزیرستان میں ایک سرکاری اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ بدھ کو گیارہ بجے وانا سے چالیس کلومیٹر دور انگور اڈا میں افغان سرحد کے قریب پاکستانی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر افغانستان کے علاقے سے اتحادی فوج نے حملہ کیا جس کے نتیجہ میں دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ ان کے مطابق یہ اہلکار سرحد کے اوپر پہاڑی چوٹی پر ایک مورچے کے قریب موجود تھے کہ اتحادی فوج نے افغانستان کے علاقے شکین سے ان پر فائرنگ کی۔ سرکاری اہلکار نے نامہ نگار کو بتایا کہ اتحادیوں کے حملے کے بعد پاکستانی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی۔ سرکاری اہلکار کا کہنا تھا کہ ان کو یہ معلوم نہیں کہ کیا افغانستان کے علاقے میں موجود اتحادی فوج کا کوئی نقصان ہوا یا نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اتحادی فوج کی طرف سے داغے گئے کئی گولے پاکستان کے علاقے میں گرے جس سے عام لوگوں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔ واضح رہے کہ افغانستان میں موجود غیر ملکی افواج کی جانب سے پاکستانی سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے پہلے بھی کئی بار پاکستانی سکیورٹی فورسز پر حملے ہو چکے ہیں جس میں ایک درجن سے زائد اہلکار جاںبحق اور زخمی ہوئے۔
اسلام آباد (ریڈیو مانیٹرنگ) ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ انگور اڈا میں افغان آرمی نے بلااشتعال فائرنگ کی ہے جس سے ایک سکیورٹی اہلکار جاںبحق اور تین زخمی ہو گئے۔ حملے کا فوری جواب دیا گیا۔ افغان نیشنل آرمی نے انگور اڈا میں سول مارکیٹ کو بھی نشانہ بنایا جہاں متعدد شہری جاںبحق اور زخمی ہوئے‘ کئی دکانیں تباہ ہو گئیں‘ پاکستان نے فوری طور پر فلیگ میٹنگ کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد (ریڈیو مانیٹرنگ) ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ انگور اڈا میں افغان آرمی نے بلااشتعال فائرنگ کی ہے جس سے ایک سکیورٹی اہلکار جاںبحق اور تین زخمی ہو گئے۔ حملے کا فوری جواب دیا گیا۔ افغان نیشنل آرمی نے انگور اڈا میں سول مارکیٹ کو بھی نشانہ بنایا جہاں متعدد شہری جاںبحق اور زخمی ہوئے‘ کئی دکانیں تباہ ہو گئیں‘ پاکستان نے فوری طور پر فلیگ میٹنگ کا مطالبہ کیا ہے۔