شعیب اور ثانیہ کی دعوت ولیمہ‘ ہوٹل پھولوں اور روشنیوں سے سجایا گیا‘ فوٹو سیشن کے دوران بدنظمی
لاہور (سپورٹس رپورٹر) پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر شعیب ملک اور بھارتی ٹینس سٹار ثانیہ مرزا کی 13 اپریل سے شروع ہونے والے شادی کی تقریبات گذشتہ روز لاہور میں دعوت ولیمہ کے ساتھ ہی اختتام پذیر ہو گئیں۔ دعوت ولیمہ میں گورنر پنجاب سلمان تاثیر، وفاقی وزیر کھیل اعجاز جاکھرانی‘ وزیراعظم کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی کے علاوہ کسی اہم شخصیت نے شرکت نہیں کی جبکہ دعوت ولیمہ کی تقریب میں ایک ہزار کے قریب مہمانوں نے شرکت کی۔ جن کی تواضح ون ڈش سے کی گئی۔ پولیس کی طرف سے ہوٹل اور ہوٹل سے باہر سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔ مقامی ہوٹل میں منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کے لئے مہمانوں کی آمد کا سلسلہ سرشام ہی شروع ہو گیا تھا جبکہ شعیب ملک اور ثانیہ مرزا 8 بجکر 10 منٹ پر ہال میں داخل ہوئے جس پر مہمانوں نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر دولہا دلہن کا استقبال کیا اس موقع پر ثانیہ کی بہن انعم مرزا بھی ان کے ساتھ تھیں۔ شعیب ملک نے کالے رنگ کا پینٹ کوٹ زیب تن کیا ہوا تھا جبکہ دلہن ثانیہ مرزا نے سی گرین رنگ کے کپڑوں میں ملبوس تھیں۔ ہال میں آمد کے ساتھ ہی مہمانوں کا دولہا دلہن کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ شرع ہو گیا۔ ثانیہ مرزا کے اہلخانہ پہلے ہی سے ہال میں موجود تھے۔ گورنر پنجاب سلمان تاثیر 8 بجکر 40 منٹ پر آئے اور پانچ منٹ بعد ہی شعیب اور ثانیہ کے ساتھ تصاویر بنوانے اور نیک تمناوں کا پیغام دینے کے بعد واپس چلے گئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے چیف آپریٹنگ آفیسر وسیم باری نے شرکت کی جبکہ دیگر نمایاں مہمانوں میں سابق کپتان عامر سہیل، لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے سابق سینئر نائب صدر اظہر زیدی، شوبز سے معمر رانا اپنی اہلیہ کے ساتھ شریک ہوئے۔ وفاقی وزیر بہبود آبادی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان تقریب میں بطور میزبان فرائض انجام دیتی رہیں۔ مہمانوں کے تواضح کے لئے کھانا شروع کیا گیا تو اس کے بعد دوبارہ مہمانوں کو ہال میں آنے کی اجازت نہ دی گئی بلکہ دس بجے کے فوری بعد ہی ہال کی لائٹس کو بند کرنا شروع کر دیا گیا۔ شعیب ملک اور ثانیہ مرزا ہوٹل میں اپنے کمرہ میں شفٹ ہو گئے۔ تقریب کو یادگار بنانے کے لئے ہوٹل کو پھولوں اور روشنیوں سے سجایا گیا۔ دریں اثناءشعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی دعوت ولیمہ کے موقع ہوٹل کو بم سے اڑانے کی اطلاع کے بعد بعض اہم شخصیات نے تقریب میں شرکت نہیں کی جبکہ ہوٹل کی سکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا۔ دریں اثناءشعیب ملک کے بہنوئی عمران ظفر دعوت ولیمہ کی تقریب میں شریک نہیں ہوئے جس کی وجہ ان کی بیماری بتائی جاتی رہی۔ ذرائع کے مطابق عمران ظفر نے شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کی دعوت ولیمہ کی کوریج کے لئے میڈیا سے ڈھائی کروڑ روپے کی ڈیمانڈ کی تھی جبکہ بعد میں بعض چینلز نے عمران ظفر کی لاہور میں غیر موجودگی پر شعیب ملک سے رابطہ کر کے ان کا انٹرویو کر لیا جس کی بنا پر عمران ظفر کو کافی مایوسی ہوئی اور انہوں نے اپنی بیماری کا بہانہ بنا کر تقریب میں شرکت نہیں کی۔ ریڈیو نیوز کے مطابق وقت نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے دونوں نے کہا کہ وہ بہت جلد انٹرنیشنل کیریئر شروع کریں گے۔ ثانیہ مرزا نے کہا کہ شعیب اور میرے درمیان مکمل ذہنی ہم آہنگی ہے‘ شادی کے بعد ہم دونوں بہت خوش ہیں۔ پاکستان آ کر بہت خوشی ہوئی‘ مستقبل میں بھی آتی رہوں گی‘ سکیورٹی کے باعث عوام میں گھل مل نہیں سکے۔ دریں اثناءتقریب میں اس وقت بدمزگی پیدا ہو گئی جب وزیراعظم گیلانی کے صاحبزادے اور پبلک اکاونٹس کمیٹی پنجاب کے چیئرمین عبدالقادر گیلانی نے شعیب ملک کی دعوت ولیمہ کے موقع پر دو نوجوانوں کو سٹیج سے دھکا دے دیا۔دعوت ولیمہ میں شرکت کے لیے پاکستان آئے ثانیہ مرزا کے اہلخانہ آج واپس بھارت روانہ ہو جائیں گے۔ ثانیہ مرزا کے والد عمران مرزا، بہن انعم مرزا سمیت فیملی کے تقریباً 10 افراد خصوصی طور پر دعوت ولیمہ میں شرکت کے لیے پاکستان آئے تھے تمام افراد کی پاکستان آمد 24 اپریل کو ہوئی تھی جبکہ ان کی واپسی کے لیے 28 تاریخ کی پہلے سے ہی بکنگ تھی۔