شاہد خاقان کا تمام ارکان کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ ہونے پر قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے پھر انکار
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تمام ارکان کے پروڈکشن آرڈرز جاری نہ ہونے پر قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے پھر انکار کردیا۔ ایک بیان میں سابق وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت سپیکر پر دباﺅ ڈال رہی ہے، سپیکر کے منصب کی عزت وتوقیر کی حفاظت کے لئے اجلاس میں شرکت نہیں کروں گا۔انہوںنے کہاکہ جب تک تمام ارکان کی حاضری یقینی نہیں بنائی جاتی، رضاکارانہ طورپر اجلاس میں شریک نہیں ہوں گا ۔سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو لکھے گئے خط میں کہاکہ آپ کو چار ہفتے قبل خط لکھ کر پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کے بارے میں آپ کی ذمہ داری یاد دلائی تھی ،آپ کو یاد دلایا تھا کہ قومی اسمبلی کے قیدی ارکان کی ایوان میں حاضری کو یقینی بنائیں ۔:شاہد خاقان عباسی نے سپیکر کو خط میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاکہ،اب تک آپ کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا ،صدر کے خطاب کے موقع پر بھی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں ارکان کی شرکت کے لئے حکم جاری نہیں کیا گیا ،قومی اسمبلی کے رواں اجلاس کے لئے بھی پروڈکشن آرڈرز جاری نہیں ہوئے ایک مرتبہ پھر خط کے ذریعے آپ کو آپ کی آئینی وپارلیمانی ذمہ داری یاددلارہا ہوں، سابق وزیر اعظم کے مطابق پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کرکے آپ پارلیمانی روایات اور جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں،ارکان کو ایوان تک رسائی نہ دینا امتیازی رویہ ہے، ایوان کے محافظ کے طورپر آپ جانبدار فریق نہیں بن سکتے ،ایوان کی بالادستی کی حفاظت کے لئے پروڈکشن آرڈرز جاری ہونا لازم ہے،حکومت کا سپیکر پردباو ہے کہ وہ پروڈکشن آرڈرز جاری نہ کریں۔