احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارپرآمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی.وزیر حزانہ نے الزامات کی صحت سے انکار کیا . فرد جرم عائد ہونے کے بعد اب ٹرائل کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔احتساب عدالت نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارپرآمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں فردجرم عاید کی ۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے جبکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ثابت کریں گے کہ ان کے اثاثے جائزطریقے سے بنائے گئے اور آمدن سے مطابقت رکھتے ہیں.احتساب عدالت میں الزامات کا دفاع کروں گا۔ جبکہ اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر کی جانب سے ملزم کے خلاف 16گواہوں کے ناموں پر مشتمل فہرست بھی جمع کرائی ۔وزیرخزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچے تو رش کی وجہ سے عدالت کے احاطے کا گیٹ بند تھا . جس کے باعث وہ عدالت میں داخل نہیں ہوسکے اور انہیں واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ کر انتظار کرنا پڑا تاہم کچھ دیر بعد وہ عقبی دروازے سے عدالت پہنچے۔اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے. میڈیا کے نمائندوں اور سائلین کو بھی عدالت کے باہر ہی روک دیا گیا۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی چوتھی سماعت تھی،عدالت نے 25 ستمبر کی گزشتہ سماعت پر ملزم کو 23 جلدوں پر مشتمل ریفرنس کی نقول فراہم کر کے وصولی کی رسید پر دستخط کرائے تھے۔اس کے بعد عدالت نے ملزم کے وکیل کی جانب سے ریفرنس کے جائزے کے لیے کم از کم 7 دن دینے کی استدعا مسترد کردی تھی اور فرد جرم عائد کرنے کے لیے 27اکتوبر کی تاریخ مقرر کی تھی۔وزیرخزانہ کے خلاف نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے اور ان سب کا ٹرائل کرپشن الزامات کے تحت کیا جائے گا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024