نوازشریف نے ڈیل کی باتیں من گھڑت قرار دیں‘ واضح کر دیا قبل از وقت الیکشن نہیں ہونگے
لاہور (فرخ سعید خواجہ) سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے اپنی پریس کانفرنس میں نرم لہجے میں سخت باتیں کیں اور اپنے اس عزم کا اظہار کر دیا کہ الیکشن 2018ء میں کامیابی کی صورت میں پاکستان کے سیاسی نظام میں پائی جانے والی خامیوں کو پارلیمنٹ کے ذریعے ختم کریں گے۔ نوازشریف کے مخالفین وقت سے پہلے الیکشن چاہتے ہیں۔ ان کی طرف سے قومی حکومت اور نوازشریف فیکٹر کے سیاسی خاتمے کی باتیں ہو رہی ہیں‘ لیکن نوازشریف کی جانب سے ان لوگوں کو مضبوط لہجے میں جواب دیا گیا ہے کہ ان کی جماعت کی طرف سے قبل از وقت انتخابات نہیں کروائے جائیں گے۔ وہ ماضی میں بھی سیاسی بحرانوں سے نمٹتے رہے ہیں۔ سو اپوزیشن جماعتیں ان سے خائف ہیں کہ ایک طرف ان کی پارٹی حکومت میں ہے اور دوسری طرف وہ نظام کے سب سے بڑے ناقد بن کر وہ اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کر رہے ہیں اور یوں ملک کے اہم ترین سیاستدان بن چکے ہیں اور میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں۔ بہت سے سیاسی پنڈتوں اور میڈیا کے اکثر چیمپنئوں نے نوازشریف کی خودساختہ جلاوطنی اختیار کرنے کی پیش گوئیاں کی تھیں لیکن نوازشریف انہیں غلط ثابت کرتے ہوئے لندن سے واپس پاکستان لوٹ آئے جس کے بعد میڈیا میں ان کے ڈیل کرکے واپس آنے کا طوفان اٹھایا گیا‘ تاہم نوازشریف نے اپنی پریس کانفرنس میں ڈیل کو من گھڑت قرار دیا۔ ادھر جو لوگ مسلم لیگ (ن) میں ٹوٹ پھوٹ کے خواہاں ہیں اور چودھری نثار‘ شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے حوالے سے باتیں کرتے ہیں‘ وہ نوازشریف کی پریس کانفرنس میں نثار سمیت پارٹی کے پاکستان میں موجود اہم ترین رہنمائوں کی بہت بڑی تعداد کی موجودگی سے خاصے جزبز ہوئے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اگلے چھ ماہ میں نوازشریف کی مدبرانہ سیاست مارچ 2018ء میں سینٹ کے الیکشن تک موجودہ اسمبلیوں کو لے جاتی ہے کہ نہیں۔ سینٹ کا الیکشن ہوجانے کی صورت میں مسلم لیگ (ن) اگلے پانچ سال بھی اہم ترین سیاسی قوت بن جائے گی۔