نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے پنجاب حکومت کمربستہ
سید مبشر حسین
پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کے لئے حکومت عمل داری کو قائم کرنے کے لئے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مابین انٹیلی جنس آپریشنز اور پراسکیویشن میں بہترین امداد باہمی دیکھنے میں آئی ہے- وزیراعلی محمد شہبازشریف کی قیادت میں حکومت پنجاب نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار دہشت گردی سے نبردآزماہونے کے لئے ایک ہزار 500 اہلکاروں پر مشتمل کاﺅنٹر ٹیر ازم ڈیپارٹمنٹ قائم کیا-یہ فورس انٹیلی جنس معلومات کے حصول، خصوصی آپریشنز اور انسٹی گیشن کے ذرےعے ملک سے دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے چیلنج کو نہایت احسن طریقے سے پورا کررہی ہے-یہ ادارہ ہر قسم کی فرقہ واریت اور شدت پسندی کے لئے بھی کام کررہاہے- نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی اور انتہاءپسندی کے خلاف کئے گئے ٹھوس اور موثر اقدامات کے نتیجے میں ستمبر 2016تک 97 ہزار 608 مقدمات درج کئے گئے جبکہ نفرت انگیز تقاریر ، وال چاکنگ ، اسلحہ کی نمائش اور دیگر قوانین کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا- انیشنل ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد کے تحت صوبہ پنجاب میں دہشت گردوں اور دہشت گردی میں مالی امداد کے ذرےعے سہولت کار بننے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی گئی ہے-انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اس جرم میں 123افراد کو حراست میں لیا گیا-دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انسداد دہشت گردی فورس میں 4ہزار تعینات افسران میں سے 56فیصد انٹیلی جنس، 20فیصد آپریشنزاور24فیصد انوسٹی گیشن ونگ سے تعلق رکھتے ہیں-حکومت پنجاب کے ان اقدامات کے نتیجے میں صوبہ پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات میں 70فیصد کمی آئی ہے-2014میں دہشت گردی کے 42جبکہ سال 2015-16 میں 17واقعات رونما ہوئے-نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کی بیخ کنی کے علا وہ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے آپریشنز کی وجہ سے جرائم کی شرح میں بھی واضح کمی ہوئی ہے-اسی طرح اسلحہ لائسنسز کے اجراءکو سمارٹ کارڈز کے ذرےعے تبدیل کر کے اب تک 6لاکھ 25000 اسلحہ لائسنسز کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا- دہشت گردی کا سبب بنے والے 70سے زائد ویب لنکس بلاک کئے گئے ، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر دہشت گردی کے خلاف شعور اجاگر کیا گیا - محکمہ تعلقات عامہ پنجاب کے زیر اہتمام 300سے زائد خصوصی مضامین ، فیچرز اور کلر ایڈیشنز دہشت گردی کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لئے شائع کرنے کا اہتمام کیاگیا-صوبہ بھر میں ستمبر2016تک ایک لاکھ 43ہزار افغان مہاجرین کی بائیومیٹرک تصدیق کی جا چکی ہے -13ہزار 782مدارس ، 62ہزار678مساجد اور 2925اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی جیو ٹیگیک بھی عمل میں لا ئی گئی ہے اس کے علا وہ 8ہزار 286سماجی تنظیموں میں سے 4200 این جی اوز کی جیو ٹیگیک کر کے 3427کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے اس کے علاوہ 125این جی اوز کا سپیشل آڈٹ بھی کروایا گیا ہے- حکومت پنجاب نے قتل کی تشویشن کے یونٹ کے قیام کے علاوہ پولیس کی استعداد کار میں بہتری کے لئے سپیشل پروٹیکشن یونٹ اور ڈولفن فورس بھی قائم کی جبکہ سیف سٹی اتھارٹی کا قیام بھی عمل جرائم کے خاتمے کے لئے حکومت پنجاب کا تاریخی اقدام ہے- پنجاب حکومت نے سکیورٹی آرڈیننس 2015 کی خلاف ورزی پر 4148مقدمات درج کر کے 3818افراد کو گرفتار کیا اس کے علاوہ وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کئے جانے والے اقدامات کاجائزہ لینے اور اسے مزید موثر بنانے کے لئے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں باقاعدگی سے امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہیں-اب تک صوبہ پنجاب میں اس کمیٹی کے 8اجلاس منعقد ہوچکے ہیں-